لال قلعہ حملہ کیس: مجرم عارف کو پھانسی دینے کی تیاریاں ڈیتھ وارنٹ کے لیے تہاڑ جیل حکام نے عدالت کو خط لکھا

نئی دہلی: لال قلعہ پر حملہ کرنے والے ملزم عارف عرف اشرف کو پھانسی دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ سزا تو کئی سال پہلے ہو چکی تھی، اب اس پر عملدرآمد کا وقت آ گیا ہے۔ تہاڑ جیل کی جانب سے ڈیتھ وارنٹ کو لے کر نچلی عدالت کو خط لکھا گیا ہے۔ عدالت فیصلہ کرے گی کہ عارف کو کب اور کس وقت پھانسی دی جائے۔ اس کیس میں ملزم عارف کو نوٹس بھی بھیجا گیا تھا تاہم اس نے سات دن میں جواب نہیں دیا جس پر کارروائی کو آگے بڑھایا گیا ہے۔جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ 22 دسمبر 2000 کو لشکر طیبہ کے 6 دہشت گرد لال قلعہ میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ لال قلعہ پر ہونے والے اس حملے میں دو فوجی جوانوں سمیت تین افراد مارے گئے تھے۔اس دہشت گردانہ حملے میں رائفل مین اوما شنکر موقع پر ہی شہید ہو گئے۔ جبکہ ہیرو اشوک کمار اسپتال میں دم توڑ گئے۔ اس حملے میں عبداللہ ٹھاکر نامی شخص کی بھی موت ہو گئی۔ اس میں اشرف کے علاوہ 21 اور لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔یہاں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ محمد عارف عرف اشرف پاکستانی شہری ہے، جو لشکر طیبہ کا دہشت گرد ہے۔ ٹرائل کورٹ نے اکتوبر 2005 میں اسے موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد دہلی ہائی کورٹ اور اب سپریم کورٹ نے بھی ان کی سزا کو برقرار رکھا۔اب نچلی عدالت کا فیصلہ آئے گا کہ عارف کو کب پھانسی دی جائے گی۔ اگر اشرف کو پھانسی دی جاتی ہے تو وہ موت کی سزا پانے والے چوتھے دہشت گرد ہوں گے۔ اشرف سے پہلے ممبئی حملہ کرنے والے اجمل قصاب کو 21 نومبر 2012 کو پھانسی دی گئی تھی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com