ناصر اور جنید کی حمایت میں مظاہرہ کرنےوالے والوں پر مقدمہ

۶۰۰نوجوانوں پر مختلف سنگین دفعات لگائی گئیں، نوح میں ممکنہ فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر سخت چوکسی، تین دن کے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس معطل

نوجوانوں پر زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی، پولس انتظامیہ سے قانونی لڑائی لڑیں گے: ایم ایل اے آفتاب احمد

نوح: جمعہ ۲۴ فروری کو فیروز پور جھرکہ میں ناصر اور جنید کے وحشیانہ قتل کے خلاف ان کے اہل خانہ کو انصاف دلانے اور ملزمین کو گرفتار کرنے کے مطالبے کو لے کر نوجوانوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا ، ان مظاہرین کے خلاف میوات پولس نے مختلف دفعات کے تحت تقریباً ۶۰۰ نوجوانوں پر مقدمہ درج کیا ہے، ایف آئی آر ۶۳ تھانہ فیروز پور جھرکہ میں ۱۴۳، ۱۴۷، ۱۴۹، ۱۵۳اے، ۱۸۶، ۱۸۸، ۲۸۳، ۳۴۱، ۳۵۳ اور ۵۰۴، ۵۰۶ کے تحت یہ معاملہ درج کیاگیا ہے۔ اس معاملے میں نوح ممبر اسمبلی او رکانگریس لیجلیچر پارٹی کے لیڈر نے نوٹس لیتے ہوئے مقدموں کی مخالفت کی ہے اور پولس انتظامیہ اور ہریانہ سرکار پر غلط رویے اور بدنیتی کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے، انہوں نے کہا کہ کسی بھی طرح کی کوئی تشدد کی واردات، کوئی فرقہ وارانہ خیرسگالی کا ماحول خراب کرنے کے واقعات رونما نہیں ہوئے ہیں، پرامن احتجاج کیاگیا تھا جس کے باوجود سنگین دفعات میں مقدمہ درج کرنا غلط ہے، آفتاب احمد نے کہاکہ نوجوانوں پر زیادتی نہیں ہونے دیاجائے گا، پولس اور انتظامیہ کو قانونی طریقے سے چیلنج کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ دو لوگوں کو زندہ جلانے کی وحشیانہ حرکت سے ملک سہم گیا اور ایسے میں انصاف کےلیے احتجاج کرنا کہاں کا جرم ہے جب کوئی غلط واقعہ رونما ہی نہیں ہوا ، لیکن پولس انتظامیہ اور بی جے پی حکومت میوات کو ڈراناچاہتی ہے اور ایسے بے بنیاد مقدمے درج کررہی ہے۔ آفتاب احمد نے کہاکہ اگر پولس انتظامیہ اور حکومت تقریباً ۶۰۰ نوجوانوں پر سے مقدمہ واپس نہیں لیتی ہے تو میوات میں بہت بڑے پیمانے پر پرامن مظاہرہ منعقد کیاجاسکتا ہے، انصاف کےلیے جو بھی قانونی اور جمہوری حقوق ہیں وہ سبھی استعمال کیاجائے گا۔ دریں اثناء میوات کے نوح ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور امن میں خلل کےاندیشے کے پیش نظر، ہریانہ حکومت نے تین دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز کو معطل کرنے کا حکم دیا۔ حکم اتوار کی سہ پہر پہنچا۔ ایک سرکاری حکم کے مطابق، پابندیاں ۲۶فروری سے ۲۸فروری، ۲۰۲۳ (۱۲بجے آدھی رات) تک لاگو ہوں گی۔ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ نوح میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے، جہاں سیکڑوں لوگوں نے جمعہ کو فیروز پور جھرکہ میں نوح الور ہائی وے کو بلاک کر دیا تھاہریانہ کے انفارمیشن پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ نے اتوار کی سہ پہر کو مطلع کیا کہ ہریانہ حکومت نے تمام ایس ایم ایس سروسز بشمول موبائل انٹرنیٹ سروسز (2G/3G/4G/CDMA/GPRS)، بلک ایس ایم ایس کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ ضلع نوح کے علاقائی دائرہ اختیار میں وائس کال فوری طور پر نافذ ہو گئی ہے۔ ہریانہ حکومت نے میوات میں ’’فرقہ وارانہ کشیدگی اور امن عامہ میں خلل کی ممکنہ وجہ‘‘ کا حوالہ دیا۔واضح رہے راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے ناصر اور جنید کو مبینہ طور پر ۱۵ فروری کو ‘گئو رکھشکوں’ نے اغوا کر لیا تھا اور اگلے دن ان کی لاشیں ہریانہ کے بھیوانی کے لوہارو میں ایک جلی ہوئی کار سے ملی تھیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com