اورائی: (اسٹاف رپورٹر) قوم و ملت کے بچے اوربچیوں کو تعلیم سے آراستہ کرناکوئی آسان کام نہیں ہے بلکہ یہ انتہائی مشکل کام ہے مگر اس کا اجروثواب بہت ہے۔جو ثواب بڑی جماعتوں کی کتابوں کو پڑھانے میں ہے اور جو ثواب کتب احادیث کی تعلیم دینے میں ہے وہی برکت چھوٹے چھوٹے معصوم بچے اور بچیوں کو قاعدہ بغدادی،نورانی قاعدہ،ناظرہ قرآن کریم اور اردو کی ابتدائی کتابیں پڑھانے اور انہیں آداب سکھانے سے حاصل ہوتی ہے۔ان خیالات کا اظہار مفتی بشیر احمد صاحب استاذ حدیث جامع العلوم مظفرپور نے کیا۔وہ ضلع کے اورائی بلاک کے نیاگاؤں پنچایت میں واقع ہرپوربیشی میں دارالعلوم ابو بکر صدیق کے سالانہ جلسہ و تقسیم انعامات سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نےکہاکہ کام کوئی بھی ہو مشکل بھی ہوتا ہے اور آسان بھی ۔اگرانسان کا جذبہ کامل ہو،اور اپنے مقصد کو سامنے رکھ کر کام کرہا ہو تو وہ کام آسان ہوجاتاہے۔اوراگر کسی کام کو رسم و رواج کے طور پرکرے تووہ کام چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو مگروہ بھاری پڑجاتاہے۔انہوںنے کہاکہ یہ بچے قوم وملت کے مستقبل ہیں،انہیں کام آنے والے ہیں یہی سوچ کر مکتب اورمدارس کے اساتذہ و ذمہ داران انہیں تعلیم دیتےہیں۔علمائے کرام کی یہ محنت انتہائی قابل قدر ہے اور اس کا اجرو ثواب بھی اعلیٰ ہے۔انہوںنےکہاکہ جوکام پیغمبراسلام نے کیا اور جس کام کواصحاب رسول اور بزرگان دین نے کیا وہی کام علماء کرام کررہےہیں ۔اس لئےوالدین اور سرپرستوں کا جذبہ نیک اور صالح ہوتو یہی بچے ایک دن ماں باپ کی آنکھوں کا تارہ اور دل کا سکون بن جائیں گے۔
اس موقع پرمعروف عالم دین مولانا محمداقبال استاذ حدیث جامع العلوم مظفرپورنے بھی اظہار خیال کیا۔انہوںنے دارالعلوم ابو بکر صدیق کے طلبہ اور اساتذہ کی کاکردگی پر خوشی کا اظہار کیا۔اور مختلف درجات کے بچے اوربچیوں کو انعامات ملنے پر مبارکباد پیش کی انہیں کی پرسوز دعا پر جلسہ ختم ہوا۔سب سےپہلےمولانا انورجمال قاسمی صدردارالعلوم ابو بکر صدیق نے مہمانان خصوی کا استقبال کرتےہوئے مدرسہ کی تاریخ پر روشنی ڈالی ۔جلسہ کا آغاز محمد رضوان م کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔اس موقع پر طلبہ و طالبات نے ،حمد، نعت ،تقریر اور دعاء و اداب کے مقابلوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔بعدمیں مہمانوں کے ہاتھ سے کامیاب طلبہ و طالبات کو انعامات تقسیم کیے گئے۔تقریب کے انعقاد میں دارالعلوم ابو بکر صدیق کے مؤقر استاد مولانا صدام ،سیکریٹری صغیر احمد ،مولانا سیماب عالم،حافظ رئیس احمد نے اہم کردار ادا کیا۔ انعام حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں رفعت پروین، نور صبا، سائلہ فردوس، صفت پروین، انا پرویز، شفا پروین، ثنا پروین، فرحانہ، رابعہ پروین، اسعد علی، فاطمہ پروین، محمد ارمان، محمد دلشاد، درخشاں پروین وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔