سری نگر: وادی کشمیر میں اپنی نوعیت کا لرزہ خیز واقع اس وقت سامنے آیا جب بڈگام پولیس نے پانچ روز قبل لاپتہ ہوئی دوشیزہ کی ٹکڑوں میں بٹی لاش الگ الگ مقامات سے برآمد کی، پولیس نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر قاتل کی گرفتاری عمل میں لائی، دریں اثنا سوئیہ بوگ بڈگام میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر قاتل کو پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے اتوار کے روز بتایا کہ بڈگام پولیس نے قتل کے ایک انوکھے معاملے میں ملوث شخص کو حراست میں لے لیا۔ انہوں نے بتایا کہ 8 مارچ کو پولیس پوسٹ سوئیہ بوگ میں تنویر احمد خان ساکن سوئیہ بوگ نے تحریری طور پر شکایت درج کی کہ اُس کی بہن 7مارچ کے روز کوچنگ کی خاطر گھر سے نکلی، لیکن گھر واپس نہیں لوٹی۔
پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرکے تحقیقات شروع کی جس دوران کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن سے پوچھ گچھ شروع کی گئی۔ دوران تفتیش شبیر احمد وانی ولد عبدالعزیز وانی ساکن موہند پورہ بڈگام نے دوشیزہ کا اغوا کرکے اُس سے قتل کرنے کا جرم قبول کیا۔ موصوف ترجمان کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نے دوشیزہ کے جسم کے کئی ٹکڑے کئے اور اُن کو کئی مقامات پر دفنا دیا۔
ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے مذکورہ دوشیزہ کی نعش کے ٹکڑے برآمد کرکے اُنہیں طبی معائنہ کی خاطر نزدیکی اسپتال منتقل کیا۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔ علاوہ ازیں سوئیہ بوگ بڈگام میں اتوار کے روز دوشیزہ کو بے دردی کے ساتھ قتل کرنے کی خبر پھیلتے ہی مرد وزن سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاجی مظاہرے شروع کیے۔ مظاہرین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ قتل کے اس بھیانک اور لرزہ خیز واقعے میں ملوث قاتل کو سر راہ پھانسی پر لٹکایا جائے۔