پاکستان قائم ہوتے ہی ہندوستان ہندو راشٹر بن گیا تھا گریڈیہہ میں ساکشی مہاراج کی صحافیوں سے گفتگو، کانگریس، ایس پی اور جھارکھنڈ حکومت پر تنقید

گریڈیہہ: اتر پردیش کے اناؤ سے رکن پارلیمان ساکشی مہاراج نے ریاست جھارکھنڈ کے گرڈیہ شہر کے شانتی بھون میں منعقد شریمد بھگوت کتھا میں حصہ لیا۔ اس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس، عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ حکومت پر بھی تنقید کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان ساکشی مہاراج نے کہا کہ آزادی کی لڑائی ہندو مسلم نے مل کر لڑی، لیکن جناح اور ان کے حامیوں نے مذہب کی بنیاد پر ایک الگ آزاد ملک کا مطالبہ کیا جس کے بعد ایک مسلم ملک کا وجود میں آیا تب ہی بھارت ہندو راشٹر بن گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تو رام راج ہے تبھی تو تمام مذہب کے لوگ آزادی سے اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی اور اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کافی بہتر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کا علاج پولیس کی گولیاں اور لاٹھیاں ہیں۔ اتر پردیش میں مجرموں کا یہی علاج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابا کے بلڈوزر کے ڈر سے اکھلیش یادو کے غنڈے چھپ رہے ہیں۔ساکشی مہاراج نے کہا کہ ملک کو توڑنے والی کانگریس ملک کو متحد کرنے کے لیے یاترا نکالتی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی بیرون ملک جا کر ملک مخالف باتیں کرتے ہیں۔ ان کا یہ رویہ پوری طرح سے ملک مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں بحث نہیں کرنا چاہتی، وہاں صرف شور مچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے جھارکھنڈ ریاست کی ہیمنت حکومت پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے کیجریوال کی طرز پر جھارکھنڈ کے سربراہ ہیمنت سورین کی بدعنوانی کی پورے ملک میں چرچہ ہو رہی ہے۔ یہاں کے لوگوں نے مان لیا ہے کہ ہیمنت کی حکومت صرف لوٹ مار کے لیے بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا پرچم پھر سے لہرائے گا۔ بی جے پی ملک میں 350 سے زیادہ سیٹیوں پر کامیابی حاصل کریں گی۔ جھارکھنڈ کی تمام 14 سیٹوں پر بھی قبضہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com