نئی دہلی: (پریس ریلیز) رمضان المبارک کی آمد پر معروف دانشور اور آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے ہندوستان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کو ماہ صیام کی مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ سایہ فگن ہوگیاہے، اللہ تعالیٰ پوری انسانیت کے لیے اس ماہ مبارک کو اخوت ومحبت اور عالم اسلام کیلئے خیر و برکت کا ذریعہ بنائے۔
میڈیا کو جاری پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ یہ مہینہ خیریت و برکت ، رحمت وہدایت ، اخوت ومحبت اور قرآن کریم کے نزول کا ہے جو ساری انسانیت کے لیے سراپا ہدایت ا ور رحمت ہے، اس ماہ میں مسلمانوں کو قرآن پاک کی تلاوت، تراویح کے اہتمام کے ساتھ قرآنی تعلیمات و ہدایات پر عمل کرنے کا عہد بھی کرنا چاہئے۔ زیادہ سے زیادہ عبادتوں کا اہتمام کرنا چاہیے، اس مبارک مہینہ میں زیادہ سے زیادہ ضرورت مندوں پر خرچ بھی کرنا چاہیے ، ان کی ضروریات کا خیال کرنا چاہیے۔
رمضان المبارک کا قرآن کریم سے خصوصی رشتہ اور تعلق ہے ، اس مبارک میں قرآن کی تلاوت کے اہتمام کے ساتھ ساتھ اس کے پیغام کو بھی عوام تک پہونچانے کی کوشش کرنی چاہیے ، پوری انسانیت تک قرآن کا پیغام پہونچانے کا عہد کرنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ قرآن کریم پوری دنیاکے انسانوں کیلئے کتاب ہدایت اور مشعل راہ ہے ، اس میں دنیا میں قیام امن اور سلامتی کے فروغ کا نسخہ بتایاگیاہے ۔ قرآن نے پوری دنیامیں مساوات ، انصاف ، آزادی اور بھائی چارہ کا پیغام دیاہے اور یہ بتایا کہ دنیا کے سبھی انسان برابر ہیں ، کسی کو کسی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں ہے سوائے متقی کے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ رمضان کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا بخشش اور تیسرا دوزخ سے آزادی کا ہے۔اس ماہ مبارک میں نورانیت میں اضافہ، روحانیت میں ترقی، اجروثواب میں اضافہ اوردعائیں قبول کی جاتی ہیں۔
اس مبارک مہینے کو اللہ تعالیٰ نے اپنا مہینہ قرار دیا ہے، گویا اس ماہ مبارک میں اللہ تعالیٰ انسان کو اپنا بندہ بنانا چاہتا ہے، اورانسان کواس طرف متوجہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے خالق و مالک سے ٹوٹا ہوا رشتہ جوڑلے۔ اس ماہ مبارک میں دربارِ الٰہی سے کسی سائل کو خالی ہاتھ، کسی امیدوار کو ناامید اور کسی طالب کو ناکام و نامراد نہیں رکھا جاتا، بلکہ ہرشخص کے لئے رحمت و بخشش کی عام صدا لگتی ہے۔ اس ماہ مبارک کا ایک ایک لمحہ ہزاروں برس کی زندگی اورطاعت وعبادت سے بھاری وقیمتی ہے۔ اس میں اجر و ثواب کے پیمانے ستر گنا بڑھا دیئے جاتے ہیں۔اس میں خیر کے طلب گاروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی اورشرکے طلب گاروں کا راستہ روک دیا جاتا ہے۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ حق تعالیٰ کی طرف سے منادی ہوتی ہے کہ ”اے خیر اور بھلائی تلاش کرنے والو! آگے بڑھو، اور اے شر اور برائی کے طلبگارو! باز آجاﺅ۔ اللہ تعالٰی سے زیادہ سے زیادہ ہم سبھی کو ماہ مبارک سے استفادہ کرنے کی توفیق نصیف فرمائے ۔ (آمین )