سرکار مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹوائے نہیں تو ہم ہٹا دیں گے: راج ٹھاکرے

حکومت بنی تو سب کو سیدھا کردوں گا، ماہم میں مزار ایک مہینے میں نہیں ہٹی تو اس کے پاس بڑا گنپتی مندر بنائیں گے کی دھمکی کے بعد بی ایم سی نے درگاہ منہدم کردیا 

ممبئی کے شیواجی پارک میں بدھ کو مہاراشٹر نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے ایک ریلی کو خطاب کیا، اس نے کہاکہ ایک بارے میرے ہاتھ میں ریاست کی باگ ڈور آئے تو سب کچھ سیدھا کردوں گا، اس دوران انہوں نے ممبئی میں ماہم کے پاس سمندر میں بن رہی ایک درگاہ کا ویڈیو دکھایا، انہوں نے کہاکہ یہاں پر قبضہ کرکے مزار بنادی گئی ہے اگر اسے نہیں توڑا گیا تو اس کے پاس ایک بڑا گنپتی مندر بنائیں گے۔ راج ٹھاکرے نے کہاکہ یہاں کچھ دنوں قبل تک کچھ بھی نہیں تھا، اب یہاں مزار بنائی جارہی ہے، ماہم پولس اسٹیشن قریب ہے، مہانگر پالیکا کے اہلکار گھومتے رہتے ہیں، سب سوئے ہوئے ہیں، کسی کو کچھ پتا نہیں ہے، میں اسے ہٹانے کے لیے ایک مہینے کا ٹائم دیتا ہوں۔ مجھے جنونی ہندو نہیں چاہئے مجھے مذہبی ہندو چاہئے، مجھے جاوید اختر جیسا مسلمان چاہئے، جو پاکستان میں جاکر آئینہ دکھا سکے، اس دوران راج ٹھاکرے نے جاوید اختر کا بیان بھی اسٹیج پر چلایا۔ راج ٹھاکرے نے کہاکہ میں شیوسینا سے کیوں باہر نکلا اس پر نہیں بولنا ہے، کچھ لوگ یہ کہانی بنارہے ہیں کہ میں شیوسینا صدر بننا چاہتا تھا یہ بالکل جھوٹ ہے، مجھے معلوم تھا کہ دھنش بان بالا صاحب ٹھاکرے کو چھوڑ کر کوئی ہینڈل نہیں کرپائے گا، انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو سالوں سے مہاراشٹر کی سیاست کافی تبدیل ہوئی ے، شیوسینا کے چنائوی نشان دھنش بان کی لڑائی میں تو تو میں میں دیکھ کر افسوس ہوا، ہمیں جو ختم ہو گئی پارٹی کہا کرتےتھے، ان کی آج کیا حالت ہے دیکھئے، یہ بھیڑ دیکھ کرکوئی کہہ سکتا ہے کہ منسے ختم ہوگئی پارٹی ہے؟ راج ٹھاکرے نے مسجدوں سے لائوڈ اسپیکر بند کروانے کےلیے حکومت سے مطالبہ کیا، انہوں نے کہاکہ میری حکومت سے اپیل ہے کہ آپ لوگوں کو بتائو کہ مسجد سے لائوڈ اسپیکر بند کرو، نہیں تو ہم بند کروادیں گے، آپ دھیان ہماری طرف سے ہٹالو۔ دریں اثناء مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے کے ماہم کے قریب بحیرہ عرب میں ایک زیر تعمیر ‘درگاہ کو ہٹانے اور نہ ہٹانے کی صورت میں بڑا گنپتی مندر بنانے کی دھمکی کے ۱۲ گھنٹے کے دوران منہدم کردیا گیاہے۔ جمعرات کو درگاہ کی انہدامی کارروائی بی ایم سی کی جانب سے کی گئی۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کی ایک ٹیم نے بھاری پولیس کے ساتھ ایک جے سی بی اور دیگر سامان کے ساتھ مذکور درگاہ کو منہدم کردیا جو ماہم کے قریب بحیرہ عرب سے چند میٹر کے فاصلے پر ایک چھوٹے سے پتھریلے جزیرے پر واقع تھا۔بی ایم سی اور پولیس کی ٹیموں نے اس کی اچھی طرح جانچ کی، سبز اور سفید رنگ والے جھنڈوں کو ہٹا دیا۔ بی ایم سی نے درگاہ کے ارد گرد انہدامی کارروائی شروع کی اور بعد ازاں درگاہ کو بھی منہدم کردیا گیا۔ قبل ازیں انہوں نے اس معاملے پر 600 سال پرانے حضرت مخدوم شاہ بابا کے معتمدوں سے بھی بات چیت کی، جنہوں نے قریبی جزیرے پر کسی بھی غیر قانونی کام کو روکنے کے لیے اپنے مکمل تعاون کی پیشکش کی۔

سبز کپڑوں، ہاروں اور پھولوں کی چادروں سے ڈھکا یہ درگاہ عقیدت مندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا تھا۔ عقیدت مند اس درگاہ میں چند میٹر تک گھٹنوں کے نیچے سمندر کے پانی میں داخل ہوکر وہاں پہنچتے تھے اور عبادت کرتے تھے۔یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب راج ٹھاکرے نے ریاستی حکومت، ممبئی پولیس اور شہری انتظامیہ کو سخت انتباہ دیا اور ان کی توجہ ممکنہ سیکورٹی خطرے کی طرف مبذول کروائی۔ایم این ایس کے ترجمان سندیپ دیشپانڈے نے بی ایم سی کی کارروائی کا خیرمقدم کیا، وہیں ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے راج ٹھاکرے کو اس معاملے کو اجاگر کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ گزشتہ روز انہوں نے ایم این ایس کو انتباہ دیا تھا کہ اگر ایک ماہ کے اندر درگاہ کو منہدم نہیں کیا گیا تو اس جگہ پر گنپتی مندر تعمیر کیا جائے گا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com