گاندھی کی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ جمہوریت کو پامال کرنے والا ہے: اجیت پوار

کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کی رکنیت کی منسوخی کا موضوع ایم ایل اے نانا پٹولے نے اسمبلی میں اٹھایا، جس کے بعد ایم وی اے کے لیڈروں نے مودی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

ممبئی: راہل گاندھی کی رکنیت کو منسوخ کرنے کافیصلہ کسی طور پر آئین و جمہوریت کے دائرے میں نہیں بیٹھتا ہے۔ جمہوریت میں ہرکسی کو اپنی رائے کے اظہار کا حق آئین نے دیا ہے۔ اس کے باوجود پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کی رکنیت کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو جمہوریت کو پامال کرنے والا ہے۔ یہ باتیں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے کہی ہیں جو راہل گاندھی کی رکنیت کی منسوخی پر سخت ناراضگی کا اظہار کررہے تھے۔

اجیت پوار نے کہا کہ اختلافِ رائے کے باوجود آزادی کے بعد سے ملک میں اس طرح کسی کی رکنیت کومنسوخ کرنے کا واقعہ رونما نہیں ہوا۔ کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کی رکنیت کی منسوخی کا موضوع ایم ایل اے نانا پٹولے نے اسمبلی میں اٹھایا، جس کے بعد ایم وی اے کے لیڈروں نے مودی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد اجیت پوار نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر نے ہمیں آئین دیا ہے، ان کی دی ہوئی تعلیمات میں یہ قطعی نہیں بیٹھتا ہے۔پوار نے کہا کہ پورا ملک یہ سب دیکھ رہا ہے، سیاسی لوگوں کو سبھی کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے، لیکن اس واقعے نے ملک کی روایت اور تہذیب کوبھی پامال کردیا ہے۔

اجیت پوار نے کہا کہ آنجہانی اندرا گاندھی کے تعلق سے اس وقت کی حکومت نے بھی اسی طرح کا فیصلہ کیا تھا جسے لوگوں نے منظور نہیں کیا تھا۔ اندرا گاندھی کو 1977 میں ایمرجنسی کی وجہ سے شکست ہوئی تھی لیکن 1980 میں جمہوری طریقے سے بھاری اکثریت سے لوگوں نے انہیں ایک بار پھر ملک کا وزیر اعظم بنادیا تھا۔اس لیے جو واقعات ہورہے ہیں وہ ملک کے لوگوں کے قطعی قابل قبول نہیں ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com