احمد آباد: گجرات کے مشہور بلقیس بانو اجتماعی عصمت ریزی کیس میں وقت سے پہلے رہا ہونے والے مجرموں میں سے ایک کی تصویریں منظر عام پر آئی ہیں جو ایک سرکاری تقریب میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھا نظر آیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 25 مارچ کو داہود ضلع کے کرمادی گاؤں میں پانی کی سربراہی کی اسکیم سے متعلق ایک پروگرام منعقد ہوا۔ اس میں بلقیس بانو کی عصمت ریزی کا مجرم شیلیش چمن لال بھٹ مقامی بی جے پی ایم پی جسونت سنگھ بھبھور اور ایم ایل اے شیلیش بھبھور کے ساتھ اسٹیج پر نظر آیا ۔ تاہم بی جے پی لیڈروں نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔مجرم کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلقیس بانو کے شوہر یعقوب رسول نے کہا کہ وہ یہ تصاویر دیکھ کر حیران نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ ان مجرموں کو تو رہا ہونے کے بعد جیل کے باہر مبارکباد دی گئی۔ ہم اسے اقتدار میں رہنے والوں کے ساتھ اسٹیج شیئر کرتے ہوئے دیکھ کر حیران نہیں ہوئے۔ اب ہمیں صرف سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے۔ دریں اثناء ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا اس تصویر کو دیکھ کر چراغ پا ہو گئیں۔ حکمراں بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے موئترا نے مجرموں کو قید کرنے کا مطالبہ کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جو اس طرح کی حمایت کرتی ہے۔
Bilkis Bano's Rapist Shares Stage With Gujarat's BJP MP, MLA.
I want to see these monsters back in jail & the key thrown away. And I want this satanic government that applauds this travesty of justice voted out. I want India to reclaim her moral compass. pic.twitter.com/noaoz1c7ZW
— Mahua Moitra (@MahuaMoitra) March 26, 2023
مہوا موئترا نےلکھا میں ان راکشسوں کو واپس جیل میں دیکھنا چاہتی ہوں اور ان کو جیل میں ڈالنے کے بعد چابی پھینک دی جائے۔ اور میں چاہتی ہوں کہ اس شیطانی حکومت کو جو انصاف کی اس دھوکہ دہی کی تعریف کرتی ہے اسے اقتدار سے باہر کر دیا جائے۔ میں چاہتی ہوں کہ ہندوستان اپنا اخلاقی کمپاس دوبارہ حاصل کرے۔واضح رہے کہ بلقیس بانو گینگ ریپ کے قصورواروں کی رہائی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں آج (27 مارچ) کو سماعت ہونے والی ہے۔ جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگرتنا کی بنچ بلقیس بانو کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ بلقیس بانو نے قصورواروں کو رہا کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ گجرات حکومت نے گزشتہ سال 15 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر 11 مجرموں کو رہا کیا تھا۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت بھی ہوئی۔ ان تمام کو 2002 کے گجرات فسادات کے دوران پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے سات افراد کے قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ بھٹ کو 10 دیگر مجرموں کے ساتھ عمر قید کی سزا سنائی گئی۔