پٹنہ: (پریس ریلیز) ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اقلیتوں کی فلاح کیلئے ، مدارس اور مدارس کے اساتذہ کی ترقی کے لئے پابند عہد ہے۔مدارس کی جانچ کو لے کر اساتذہ کی تنخواہ پر لگائی گئی پابندی کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ آج ہی محکمہ تعلیم نے ہائی کورٹ سے رجوع کرکے 286 مدرسوں کی فہرست سونپی ہےاور حلف نامہ دائر کر کےکہا ہے کہ 286 مدرسوں کا ویری فکیشن ہو چکا ہے، لہٰذا اس کی تنخواہ جاری کی جائے ۔ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ اس طرح کی افواہ بھی پھیلی ہوئی ہے کہ 205 کیٹگری کے مدرسوں کی تنخواہ بھی بند ہو چکی ہے جو کہ بالکل غلط ہے ۔ 205 کیٹگری کے مدراس کے اساتذہ کی تنخواہ جاری ہے۔ اس میں کوئی افسر اگر رخنہ ڈالے گا تو اس پر کارروائی ہو گی ۔ واضح ہو کہ آج مدارس کے ذمہ داران سمیت کئی تنظیموں کی سرکردہ شخصیات نے ڈاکٹر خالد انور سے ملاقات کر کےموجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور مدارس کے اساتذہ کی رکی ہوئی تنخواہ پر مداخلت کی اپیل کی ۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اس معاملے کو لےکر سنجیدہ ہیں۔جلد ہی معاملے کا نپٹارہ کر کے تمام اساتذہ کی تنخواہ جاری کی جائیں گی ۔ اس موقع پر مولانا شبلی القاسمی (ناظم امارت شرعیہ)، مولانا ابو الکلام قاسمی (سابق پرنسپل مدرسہ شمس الہدی)، مولانا شہاب الدین رحمانی (ٹیچر یونین کے جنرل سکریٹری)، مولانا انیس الرحمان (مدرسہ اسلامیہ بہوارہ، مدھوبنی) عبد القدوس (مدرسہ اولڈ بوائے ایسو سی ایشن کےصدر)، کبیر احمد ، جے ڈی یو کے ریاستی جنرل سکریٹری میجر اقبال حیدر خان بطور خاص موجود تھے ۔