مرکزی حکومت کے ماتحت ادارہ سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس یعنی سی بی ڈی ٹی نے پین (پرمانینٹ اکاؤنٹ نمبر) کو آدھار سے لنک کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے اسے بڑھا کر 30 جون 2023 کر دیا ہے۔ سی بی ڈی ٹی نے ایک بیان میں بتایا کہ ٹیکس دہندگان کو پین سے آدھار کارڈ لنک کرنے کے لیے مزید کچھ مہلت دی گئی ہے۔ اب تک جن لوگوں نے پین کو آدھار سے لنک نہیں کیا ہے وہ 30 جون تک لنک کر سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سی بی ڈی ٹی نے پین کو آدھار سے لنک کرنے کی آخری تاریخ میں یہ پانچویں بار توسیع کی ہے۔
واضح رہے کہ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 139 اے اے کے مطابق جن لوگوں کے پاس آدھار کارڈ اور پین دونوں ہیں انھیں ان دونوں کارڈس کو لنک کرانا لازمی ہے۔ اب اس کی آخری تاریخ 30 جون کر دی گئی ہے۔ سی بی ڈی ٹی کے مطابق آخری تاریخ نکل جانے کے بعد آپ کا پین کارڈ کام کرنا بند کر دے گا اور آپ فائنانس سے جڑا کوئی کام نہیں کر پائیں گے۔ یہاں تک کہ بینک اکاؤنٹ سے جڑے ٹرانزیکشن بھی نہیں ہو پائیں گے۔ ایسے میں آخری تاریخ کی یہ توسیع ان لوگوں کے لیے راحت کی سانس ہے جو کسی نہ کسی وجہ سے ابھی تک پین کو آدھار سے لنک نہیں کرا پائے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پین اور آدھار لنک نہیں کرنے والوں کو مزید کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ غیر فعال پین والے ٹیکس پیئرس کو ریفنڈ نہیں دیا جائے گا۔ جس مدت تک پین غیر فعال رہے گا اس مدت کے لیے ریفنڈ پر سود بھی نہیں دیا جائے گا۔ ایسے ٹیکس دہندگان سے زیادہ ٹی ڈی ایس اور ٹی سی ایس وصول کیا جائے گا۔ پین کے ساتھ آدھار کو لنک کرنے اور 1000 روپے کی (پینالٹی) ادائیگی کیے جانے کے بعد 30 دنوں میں پین پھر سے فعال ہو جائے گا۔ جن لوگوں کو پین-آدھار لنک کیے جانے سے چھوٹ ملی ہوئی ہے، ان پر یہ کارروائی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی انھیں کسی طرح کے مسائل کا سامنا ہوگا۔