واشنگٹن: امریکہ نے کہا ہے کہ وہ راہول گاندھی کے معاملے کو دیکھ رہا ہے اور کانگریسی لیڈر کو ‘مودی سرنیم ریمارکس’ معاملے میں عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد جمہوری اقدار اور اظہار رائے کی آزادی کے تئیں عہد پر حکومت ہند کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔واشنگٹن میں ایک میڈیا بریفنگ میں راہول گاندھی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، ہند-امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا، “قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی کا احترام کسی بھی جمہوریت کی بنیاد ہے۔ ہم راہول گاندھی کے معاملہ کو دیکھ رہے ہیں اور جمہوری اقدار اور آزادی اظہار کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر حکومت ہند کے ساتھ رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا، “ہندوستانی شراکت داروں کے ساتھ ہمارے انسلاک میں، ہم آزادی اظہارسمیت انسانی حقوق کے تحفظ، دونوں جمہوریتوں کو مضبوط کرنے کی کلید کے طور پر جمہوری اصولوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا جاری رکھا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکہ راہول گاندھی کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے بات چیت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ “ہمارے لیے یہ معمول اور معیاری ہے کہ ہم کسی بھی ایسے ملک میں جہاں ہمارے دو طرفہ تعلقات ہوں، اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے ساتھ بات چیت کریں۔”