سونی پت: مسجد پر ہتھیار بند شدت پسندوں کا حملہ، کئی نمازی شدید زخمی

سونی پت: ہریانہ کے سونی پت میں مسلح دہشت گردوں نے ایک مسجد پر حملہ کردیا۔ الزام ہے کہ حملہ آوروں نے رمضان کے مہینے میں مسجد میں نماز ادا کرنے والے لوگوں پر حملہ کیا۔ اس دوران مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔پولیس نے 18 نامزد افراد سمیت 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

یہ معاملہ سونی پت کے گاؤں ساندل کلاں کا ہے۔ یہاں مسلم کمیونٹی نے گاؤں میں نماز پڑھنے کے لیے ایک چھوٹی مسجد بنائی ہے۔ الزام ہے کہ 15 سے 20 مسلح حملہ آوروں نے رات گئے نماز ادا کرنے والے نمازیوں پر حملہ کیا۔ حملہ کرنے والے شدت پسند گاؤں کے ہی بتائے جا رہے ہیں۔ حملے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی ہے۔

الزام ہے کہ حملہ کرنے والے نوجوانوں نے مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ حملہ کرنے والے کچھ نوجوانوں کی تصویریں بھی منظرعام پر آئی ہیں۔ اس میں شدت پسند ہاتھوں میں لاٹھیاں لیے گاؤں کی گلیوں میں گھومتے نظر آتے ہیں۔ سونی پت بڑی انڈسٹریل ایریا تھانے نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔

زخمیوں کو سونی پت کے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ دوسری جانب اس واقعے کے بعد ساندل کلاں میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ ایسے میں گاؤں میں پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔

سندل کلاں مسجد کے امام محمد کوثر نے بتایا کہ ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں تھا۔ رمضان کا مہینہ چل رہا ہے۔ ہم نماز پڑھ رہے تھے۔ اس کے بعد گاؤں کے نوجوان داخل ہوئے اور حملہ کر دیا۔ اس حملے کے دوران شدت پسندوں نے خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا۔ اس حملے میں کئی لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com