ڈاکٹر خالد انور نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے جرأتمندانہ اقدامات کی تعریف کی
پٹنہ: ( پریس ریلیز) گذشتہ رام نومی کے موقع پر بہار کے دو اضلاع میں پھوٹے فساد سے بہار کے عوام میں بے چینی ہے۔ سرکار نے دونوں اضلاع میں چند منٹوں کے اندر دنگائیو ں کو کھدیڑ دیا تھا اور ان کے خلاف سخت کریک ڈائون چل رہا ہے۔ جے ڈی یو کے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار بذات خود تمام کارروائیوں کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور ان کا ٹارگیٹ مجرموں کو کیفر کر دارتک پہنچانے کا ہے ۔ جے ڈی یو ایم ایل سی نے بتایا کہ نالندہ ضلع کے بہار شریف میں ہونے والے فسادات کے ایک ایک پہلو کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ انتظامیہ نے دو درجن سے زیادہ ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں جو تمام پہلوئوں کا تجزیہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف تھانوں میں فسادات کو لے کر اب تک 17 ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں ۔ جن میں 270 افراد نامزد ہیں ، جب کہ 1800 کے قریب افراد کی شناخت کی جانی ہے۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ مدرسہ عزیزیہ ہو، بڑی درگاہ ہویا بازار میں نذر آتش کی گئی دکانیں ہوں، سارے معاملات کی تجزیاتی رپورٹ تیار ہو رہی ہے۔ڈاکٹر خالد انور نے بہار کے تمام لوگں اور ملک کے حساس افراد کو یقین دلایا ہے کہ بالکل مطمئن رہیں اور نتیجہ کا انتظار کریں۔ دنگائی کوئی بھی ہو، کتنا بھی بڑا ہو یا کسی بھی پارٹی سے منسلک ہو اس کو گرفتار کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک 140 افراد کی گرفتاری ہو چکی ہے ۔ باقی پر بھی کارروائی جاری ہے ۔ ان گرفتار شدہ لوگوںمیں دنگا کرانے کا ماسٹر مائنڈ ملزمین بھی ہیں ۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ یہ فساد کسی طبقہ کے خلاف نہ تھا، نہ تو ہندو کے خلاف تھا اور نہ ہی مسلمانوں کے خلاف تھا ، بلکہ یہ بہار کے خلاف سازش تھی۔ مقصد بہار کی شبیہہ کو خراب کرنے کی تھی جسے ہماری سرکار اور بہار کے لوگوں نے ناکام بنا دیا ہے ۔ انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ 2024 تک محتاط رہیں اپنے ارد گرد نظر رکھیں اور دنگائیوں کی شناخت کرنے میں دیر نہ لگائیں ۔