آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کا انتقال علمی حلقوں میں غم کی لہر، کل بعد نماز فجر رائے بریلی میں تدفین

لکھنؤ: عالم اسلام کی محبوب شخصیت ، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی ۲۱؍ رمضان المبارک کی شام خدا کے حضور پہنچ گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حضرت کی طبیعت کے تعلق سے کچھ دن قبل ہی خبر آئی تھی کہ سخت علیل ہے لیکن اس کے کل ہوکر صحت یابی کی خبر موصول ہوئی تھی لیکن جمعرات کی شام اچانک سے سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی خبر گردش کرنے لگی، تحقیقات کرنے پر معلوم پڑا کہ واقعی حضرت والا کی روح قفس عنصری کو پرواز کرگئی ہے۔ اللہ انہیں غریق رحمت کرے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق حضرت کی نماز جنازہ آج ندوۃ العلماء میں بعد نماز عشاء ادا کی جائے گی اور رائے بریلی میں کل بعد نماز فجر جنازہ ط تدفین عمل میں آئے گی ۔ بتادیں کہ مولانا محمد رابع حسنی ندوی کی پیدائش 1929 میں برطانوی راج رائے بریلی کے تکیہ کلاں میں ہوئی، آپ مولانا ابوالحسن علی میاں ندویؒ کے بھا نجے تھے۔ آپ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے، ان کے علاوہ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمی کے رکن اساسی، مولانا رابع حسنی ندوی عالمی رابطہ ادب اسلامی سعودی عرب کے نائب صدر ، مجلس تحقیقات و نشریات اسلام، لکھنؤ، دینی تعلیمی کونسل، اترپردیش اور دار عرفات، رائے بریلی کے صدر نیز دار المصنفین، اعظم گڑھ کے رکن، آکسفرڈ یونیورسٹی کے آکسفرڈ سینٹر برائے اسلامک اسٹڈیز کے ٹرسٹی، تحریک پیام انسانیت اور اسلامی فقہ اکیڈمی، انڈیا کے سرپرستوں میں شامل تھے۔ ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی، اس کے بعد اعلی تعلیم کے لیےدار العلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔ 1948ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ اس دوران 1947ء میں ایک سال دار العلوم دیوبند میں بھی قیام رہا۔ 1949ء میں تعلیم مکمل ہونے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں معاون مدرس کے طور پر تقرر ہوا۔ اس کے بعددعوت و تعلیم کے سلسلہ میں 1950-1951 کے دوران حجاز، سعودی عرب میں قیام رہا۔1955ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے کلیۃ اللغۃ العربیۃ کے وکیل منتخب ہوئے اور 1970ء کو عمید کلیۃ اللغۃ مقرر ہوئے۔ عربی زبان کی خدمات کے لیے انڈیا کونسل اترپردیش کے جانب سے اعزاز دیا گیا اس کے بعد اسی سال صدارتی اعزاز بھی دیا گیا۔1993ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے مہتمم بنائے گئے، اس کے بعد 1999ء میں نائب ناظم ندوۃ العلماء اور 2000ء میں حضرت مولانا ابو الحسن علی حسنی ندوی کی وفات کے بعد ناظم ندوۃ العلماء مقرر ہوئے۔ دو سال بعد جون، 2002ء میں حیدرآباد، دکن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق صدر قاضی مجاہد الاسلام قاسمی مرحوم کی وفات کے بعد متفقہ طور پر صدر منتخب ہوئے۔مولانا رابع حسنی ندوی نے دنیا کے متعدد ممالک میں سفر ہوئے۔امریکا، جاپان، مراکش، ملائیشیا، مصر، تونس، الجزائر، ازبکستان، ترکی، جنوبی افریقا اور متعدد عرب، یورپی اور افریقی ممالک کے اسفار ہوئے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com