سہرسہ: (پریس ریلیز) جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کے استاذ حدیث و ناظم تعلیمات حضرت مولانا عبدالدیان رحمانی آج مختصر علالت کے بعد دوپہر ایک بجے بنگلور میں رحلت فرما گئے، انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
مولانا کے انتقال کی خبر عام ہوتے ہی اہل خانہ، متعلقین اور ان کے شاگردوں میں غم و اندوہ کا ماحول چھا گیا، مولانا عبدالدیان رحمانی تقریباً 60سال کے تہے اور ان کا وطنی تعلق ضلع سہرسہ کے مسلم اکثریتی گاؤں سیٹن آباد سے تہا-
شاہنواز بدر قاسمی نے بتایا کہ مولانا عبدالدیان رحمانی ہر سال کی طرح امسال بھی جامعہ رحمانی کے تعاون کے سلسلے میں بنگلور گئے ہوۓ تہے لیکن ان کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی اور وہیں انتقال کرگئے، مولانا 7بھائی بہن میں سب سے چھوٹے تہے، والدین اور تین بھائیوں کا پہلے ہی انتقال ہوچکا ہے، والد کا نام حافظ محمد سلیمان تہا- پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو صاحبزادے محمد ثوبان اور محمد صفوان اور تین صاحبزادیاں ہیں جس میں ایک کی شادی ہوچکی ہے_
ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے مڈل اسکول میں حاصل کی پہر جامعہ رحمانی مونگیر چلے گئے، 1985 میں فراغت کے بعد حضرت مولانا منت اللہ رحمانی صاحب کی ہدایت پر جامعہ رحمانی میں ہی تدریسی خدمات انجام دینے گئے، 1992 میں ڈاکٹر امین صاحب کی صاحبزادی سے نکاح ہوا اور اسکے بعد مولانا مسلسل مونگیر میں قیام پذیر تھے، مولانا کا شمار اپنے علاقے کے ممتاز عالم دین میں ہوتا تہا، وہ ایک کامیاب استاذ اور اچہے منتظم تہے، کئی سالوں سے تدریسی خدمات کے علاوہ شعبہ تعلیمات کے ناظم بہی تہے، گزشتہ سال سفر حج کی سعادت حاصل کرکے لوٹے تہے-
تفصیلات کے مطابق ان کی لاش کو بذریعہ فلائٹ کل صبح بنگلور سے دربھنگہ لایا جارہا ہے وہاں سے بذریعہ ایمبولینس آبائی وطن سیٹن آباد لایا جاۓ گا جہاں کل 23 رمضان المبارک بروز سنیچر بعد نمازِ ظہر تین بجے مقامی قبرستان میں انہیں سپرد خاک کیا جاۓ گا-
مولانا عبدالدیان رحمانی کے انتقال پر وژن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ کے بانی شاہنواز بدر قاسمی نے کہا ان کی رحلت سے کافی صدمہ پہنچا ہے، وہ ہمارے علاقے کے مشہور عالم دین تہے، انتہائی عاجزی اور انکساری کی زندگی جینے کے عادی تہے، ان کے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہیں، وہ جب بہی اپنے گہر تشریف لاتے ضرور ملاقات ہوتی، وژن انٹرنیشنل اسکول کے قیام سے لیکر زندگی کے آخری ایام تک اسکول کی سرپرستی فرماتے رہے- مولانا کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی تلافی بظاہر نا ممکن ہے، اللہ پاک مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے_
مولانا عبدالدیان رحمانی کے انتقال پر امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی، نائب امیرشریعت مولانا شمشاد رحمانی، مولانا محمد نعیم رحمانی، مولانا عبد السبحان رحمانی، پروفیسر محمد نعمان خان، مفتی محمد نوشاد نوری، مفتی سعید الرحمن قاسمی، قاضی انظار عالم قاسمی، مولانا قمر انیس قاسمی، حافظ محمد احتشام رحمانی، حافظ محمد امتیاز رحمانی، مولانا سیف الرحمن ندوی، حافظ محمد ممتاز رحمانی، ڈاکٹر ابوالکلام ، مولانا آفتاب ندوی، قاری نوراللہ نعمانی، قاضی یوسف قاسمی، مولانا محب الحق قاسمی، مولانا مجیب رحمانی سمیت دیگر سرکردہ علماء اور سیاسی و سماجی شخصیات نے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے_