بیڑ / مہاراشٹر: گذشتہ منگل کو بیڑ کے قصبہ نتوڑ میں ایک دل دہلا دینے والا واقع پیش آیا جب چند وحشی درندوں نے غلام محمد نامی نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
واقع یوں ہے کہ18/اپریل بروز منگل صبح ساڑھے چھ بجے حافظ مرتضیٰ کے دو صاحبزادے غلام محمد عمر 15/سال اور حذیفہ عمر 12/سال اور چھوٹی لڑکی عمر 8/ سال جنگل میں لکڑیاں لانے گئے تھے جہاں کچھ انتہا پسندوں نے ان معصوم بچوں کا راستہ روک کر انہیں زدو کوب کیا۔
شرپسندوں کی گرفت سے مرحوم غلام محمد نے اپنی چھوٹی بہن ثمرین اور چھوٹے بھائی حذیفہ کو بچاتے ہوئے کہا کہ تم لوگ یہاں سے جلدی سے بھاگ جاؤ ورنہ یہ لوگ تمہیں جان سے مار دیں گے دونوں بچے وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں مگر غلام محمد کو درندوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیابی نہیں ملی اور انہیں مار کر جھاڑ پر لٹکا دیا گیا۔
اس واقعہ کی خبر جیسے ہی دونوں بچوں کے ذریعہ گھر والوں تک پہنچی، مرحوم کے ماموں اور نانا جائے وقوع پر پہنچے جہاں خاطیوں کو بھاگتا ہوا اور غلام محمد کو درخت کی ٹہنی پر لٹکا ہوا پایا۔
اس حادثہ کی اطلاع جیسے ہی جمعیۃ علماء ماجلگاؤں کے صدر مزمل پٹیل کو ملی انہوں نے فوری طور پر مقامی پولس انتظامیہ سے رابطہ قائم کرکے مقتول کی نعش کو ماجلگاؤں کے سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لیے لائے اور ضلع بیڑ کے صدر حافظ محمد ذاکر صدیقی کو اس کی اطلاع دی، حافظ صاحب نے ضلع ایس پی ٹھاکر صاحب سے بذریعہ فون رابطہ قائم کیا اور ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کیا۔
ضلع ایس پی ٹھاکر صاحب نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں ایک کو گرفتار کرلیا گیا اور دو کو فرار بتایا جارہا ہے۔
جمعیۃ علماء ضلع بیڑ کے وفد نے آج (منگل) عصر کی نماز نتوڑ میں ادا کی۔وفد میں حافظ محمد ذاکر صدیقی،عبد العلیم پٹیل و دیگر عہدیداران نے مرحوم کے والد حافظ مرتضیٰ سے ملاقات کی اور ان کو تسلی دی کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے الحاج گلزار احمد اعظمی آپ کے اس مشکل گھڑی میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ آپ کو صبر عطا فرمائے۔ان شاء اللہ انصاف ملنے تک جمعیۃ علماء لڑتی رہے گی۔