سپریم کورٹ نے پہلوانوں کی درخواست پر دہلی پولیس اور حکومت کو نوٹس بھیجا

سپریم کورٹ نے منگل یعنی 25 اپریل کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پہلوانوں کی درخواست پر دہلی پولیس اور حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ ونیش پھوگاٹ سمیت سات خواتین پہلوانوں نے پیر کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ اس میں برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

منگل یعنی آج سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور پی ایس نرسمہن کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اسے ایک سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے بنچ نے ایف آئی آر درج کرنے کے کھلاڑیوں کے مطالبے پر دہلی پولیس اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 28 اپریل کو عدالت میں ہوگی۔

واضح رہے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی اور مجرمانہ دھمکیاں دینے کا الزام لگاتے ہوئے پہلوان ونیش پھوگاٹ اور دیگر نے دہلی پولس کو ایف آئی آر درج کرنے اور ہدایت دینے کے مطالبے کے سلسلے میں کل سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

درخواست کے مطابق پھوگاٹ اور دیگر پہلوانوں نے دہلی پولیس کی طرف سے ایف آئی آر درج کرنے میں “غیر معمولی تاخیر” کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے پولیس کو ہدایت دینے کی درخواست کی تھی۔

23 جنوری کو وزارت کھیل نے اولمپک میڈلسٹ باکسر ایم سی میری کوم کی سربراہی میں مسٹر سنگھ کے خلاف الزامات کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی نے اپریل کے پہلے ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کی، حالانکہ اس کے نتائج ابھی تک منظر عام پر نہیں آئے۔

میری کوم کے علاوہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں اولمپک میڈلسٹ پہلوان یوگیشور دت، سابق بیڈمنٹن کھلاڑی اور مشن اولمپک سیل کی رکن ترپتی مرگنڈے، سابق اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ٹیم) رادھیکا سریمن اور ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم کے سابق سی ای او راجیش راجگوپالن شامل تھے۔

اولمپیئن پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور دیگر سرکردہ ہندوستانی پہلوانوں نے اتوار سے دہلی کے جنتر منتر پر ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف ایک بار پھر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اولمپک گیمز میڈلسٹ ساکشی ملک صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روپڑیں۔ ونیش نے پہلے الزام لگایا تھا کہ اسے مسٹر سنگھ نے ذہنی طور پر ہراساں کیا تھا اور (دعوی کیا تھا) اس نے خودکشی کا بھی سوچا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کو ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں نے دوبارہ پولیس میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن پولیس حکام نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com