مغربی بنگال کے دیناج پور میں حالات کشیدہ، پولس اور مظاہرین میں تصادم، لاٹھی چارج، مزید فورس طلب، عصمت دری کی شکار دلت لڑکی کی لاش گھسیٹنے والے چار پولس افسران پر کارروائی
کولکاتہ: مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے کالیاگنج میں ایک نابالغہ کی لاش برآمد ہونے کے بعد راجبنسی اورآدیواسیوں نے مقامی تھانے میں آگ لگا دی۔ اس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج کیا۔جواب میں آدیواسیوں نے پولیس پر پتھروں سے حملے کئے۔ کالیاگنج میں راجبنسی سماج کے لوگوں اور آدیواسیوں نے نابالغہ کے قتل کے معاملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے تھانے کا گھیراو کیا۔اسی درمیان مشتعل ہجوم نے تھانے میں آگ لگادی۔ تھانے میں آتشزدنی کا واقعہ منظرعام پر آنے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔کالیاگنج تھانے کی پولیس نے حالات پر قابو پانے کی بھر پور کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی۔پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔پولیس نے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کئے جانے کے بعد حالات مزید بگڑ گئے۔آدیباسیوں نے پولیس اہلکاروں پر جم کر پتھراو کیا اور تھانے کے باہر کھڑی گاڑیوں کو بھی نذرآتش کردیا۔خبر لکھے جانے تک پولیس اور راجبنسی سماج کے لوگوں و آدیباسیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔دوسری طرف پولیس نے حالات پر مکمل طور پر قابو پانے کے لئے مزید پولیس فورسز طلب کیا ہے۔کالیاگنج معاملے کو لے کر سیاسی جماعتوں کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔بی جے پی نے ترنمول کانگریس پر حالت بگاڑنے کا الزام لگاہا ہے۔ترنمول کانگریس نے اس کے لئے بی جے پی پر لوگوں کو اکسانے کا الزام لگایا ہے۔دریں اثناء سینئر پولس افسرنے کہا کہ ہم نے 21 اپریل کو نابالغ لڑکی کی لاش کو گھسیٹنے پر چار اے ایس آئیز کو معطل کر دیا ہے۔مبینہ طور پر اس واقعہ کاایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ یواین آئی اس ویڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کر تی۔جمعہ کو 17 سالہ لڑکی کی لاش کالیا گنج میں ایک نہر میں تیرتی ہوئی ملی۔یہ الزام لگاتے ہوئے کہ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے بعد اس کا قتل کیا گیا مقامی لوگوں نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی اور کئی دکانوں کو آگ لگا دی۔اس واقعے پر پیر کو چوتھے دن بھی ریاست کی سیاسی گہما گہمی برقرار رہی۔ کیونکہ ترنمول کانگریس اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی تحقیقات کو لے کر لفظی جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ترنمول کانگریس نے بی جے پی پر بھی الزام لگایا کہ وہ اس معاملے کو فرقہ وارانہ سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ این سی پی سی آر کے چیئرپرسن پرینک کانونگو، جنہیں ایک دن پہلے لڑکی کے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی، نے پیر کو ریاستی پولیس کی جانب سے معاملے کی تحقیقات میں شدید کوتاہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو رپورٹ پیش کریں گے۔کانوگو نے دعویٰ کیا کہ این سی پی سی آر ٹیم، جس نے کالیا گنج علاقے کا دورہ کیا، ریاستی انتظامیہ کی جانب سے ہر طرح کے عدم تعاون کا سامنا کرنا پڑا۔کانونگو نے کہاکہ میں دہلی واپس آنے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ کو رپورٹ دوں گا۔ لڑکی کی موت کی تحقیقات کرنے والی رائے گنج پولیس کی جانب سے سنگین کوتاہیاں برتی گئی ہیں۔ مجھے خدشہ ہے کہ ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا سکتی ہے۔ پولیس کی سست روی کی وجہ سے۔ مجھے یقین ہے کہ ممتا بنرجی حکومت مجرموں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔کانونگو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پولیس لڑکی کی موت کو خودکشی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس پر یقین کرنا مشکل ہے۔ڈبلیو بی سی پی سی آر کی چیئرپرسن اننیا چکرورتی نے کہاکہ کانونگو ایک سیاسی مقصد کے ساتھ یہاں آئے ہیں۔ ان کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ وہ متاثرہ کے خاندان کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس نے کہا کہ آئی پی سی اور پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر ایک شخص اور اس کے والد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔شمالی دیناج پور کے ایس پی ثنا اختر نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں جسم پر کوئی چوٹ نہیں آئی۔