انسانوں کی لاشوں پر سیاست کرنا بی جے پی کا پرانا ریکارڈ : ڈاکٹر خالد انور

بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی جواہر پرساد کی گرفتاری پر رکن قانون ساز کونسل نے کہا: دنگائی کتنا بھی بڑا ہو ، بخشا نہیں جائے گا

پٹنہ: (پریس ریلیز) گذشتہ رام نومی کے موقع پربہار شریف اور ساسا رام میں ہوئے فسادات کی جانچ کی کڑی میں آج ایک اور اہم ملزم کی گرفتاری ہوئی ہے ۔ ساسا رام کے سابق رکن اسمبلی جواہر پر ساد کو پولس نے گرفتار کیا ہے ۔ بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی جواہر پرساد کی گرفتاری پر ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے کہا ہے کہ نتیش حکومت کاوژن صاف ہے، دنگائی کوئی بھی ہو، کتنی بڑی پارٹی یا گروہ سے تعلق رکھتا ہو اسے سلاخوں کے پیچھے جانا ہوگا۔ جواہر پر ساد کی گرفتاری معاملے پر آج مین اسٹریم کی آدھا درجن میڈیا نے ڈاکٹر خالد انور سے رد عمل لیا ۔ میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئے سوال پر ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پہلے دن کہہ دیا تھا کہ جو لوگ بھی فساد میں ملوث ہوں گے،تمام کی گرفتاری ہوگی اور سزا ملے گی ۔ بہار شریف فساد معاملے میں سینکڑوں دنگائیوں کی گرفتاری ہو چکی ہے ،مزید جانچ چل رہی ہے،ایک ایک کر کے سب کو حوالات کا راستہ دکھایا جائے گا۔

میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ انسانوں کی لاشوں پر سیاست کرنا بھارتیہ جنتا پارٹی کا پرانا ریکارڈ رہا ہے۔ اسی کی بدولت وہ سیاست کرتی ہے اور اقتدار حاصل کرتی ہے۔ انسانوں کو مارو کاٹو اور ووٹ حاصل کرو ، بی جے پی لیڈروں  کا پرانا ریکارڈ رہا ہے ۔ بہار کے ساسا رام اور بہار شریف میں ہوئے فسادات میں دنگائی کہاں سے آئے تھے، کس نے سازش رچی تھی ،کس کا کیا رول  تھا ،جانچ کے بعد سب سامنے آ جائے گا۔ بہار کو جلانے کی کوشش کس نے کی، کون لوگ تھے جو لوگوں کو پٹرول بم بانٹ رہے تھے، نو جوانوں کو استعمال کر کے دنگوں کے لئے کس نے اُکسایا،ایک ایک پہلو پر جانچ کی جا رہی ہے ، ویڈیو فوٹیج کھنگالے جا رہے ہیں۔جانچ رپورٹ آنے کے بعد سارا پردہ فاش ہو جائے گا ۔ڈاکٹر خالد انور  نے کہا کہ دنگائیوں نے فساد برپا کر کے امن و امان والے بہار کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایسا کرنے والے کبھی بخشے نہیں جائیں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com