دارالعلوم امدادیہ ممبئی میں دورۂ حدیث شریف کا آغاز معروف عالم دین اور محدث مفتی عبیداللہ اسعدی نے بخاری شریف کی پہلی حدیث پڑھاکر کیا افتتاح

     ممبئی: عروس البلادممبئی کی قدیم اورمعتبردینی درسگاہ دارالعلوم امدادیہ ممبئی میں دورۂ حدیث شریف کاباضابطہ آغازہوگیا،معروف عالم دین،جامعہ عربیہ ہتھوراباندہ کے شیخ الحدیث مفتی عبیداللہ الاسعدی نے بخاری شریف کی پہلی حدیث کادرس دے کردورہ حدیث شریف کی جماعت کاباضابطہ افتتاح کیا۔اس موقع پرمفتی عبیداللہ الاسعدی نے کہاکہ دین صرف توحیدکوماننے کانام نہیں ہے اورنہ ہی صرف رسالت کوماننے کانام ہے،بلکہ دین توحیدورسالت دونوں کے ماننے کانام ہے،انہوں نے کہاکہ جس طرح قرآن مجیدکوماننے کانام دین ہے،اسی طرح حدیث پاک کوماننے کانام دین ہے،اگرکوئی شخص صرف قرآن کومانتاہے اورحدیث کونہیں ،یاصرف حدیث کومانتاہےقرآن کونہیں ،تویہ ہرگزدین نہیں ہےاورایساشخص ہرگزمسلمان نہیں ہوسکتا۔قرآن لفظی طورپراللہ کاکلام ہے اورحدیث معنوی طورپراللہ کاکلام ہے،کیوں کہ قرآن مجیدنے خودواضح کردیاہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جوکچھ بھی بولتے ہیں وہ اپنی جانب سے نہیں بولتے ہیں بلکہ وہ اللہ کی جانب سے ہی بولتے ہیں،اسی طرح قرآن میں واضح طورپربتایاگیاہے کہ جوکچھ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں دیں وہ لے لواورجس سے منع کریں اس سے رک جاؤ،لہٰذااس سے صاف طورپرواضح ہوگیاکہ ایک مسلمان کے لئے قرآن وحدیث اورتوحیدورسالت دونوں کادل سے ماننااوراس پرایمان لانالازم ہے۔مفتی اسعدی نے مزیدکہاکہ بعض لوگ یہ غلط فہمی پیداکرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ دین کے علم کے حصول کے لئے سفرکرناضروری نہیں ہے،بلکہ اپنی جگہ ہی حاصل کرلیناچاہئے جب کہ صحابہ کرام سے لے کرتبع تابعین اورمحدثین کرام سے لے کر فقہائے اسلام تک اورہردورکے علماء کی یہ سنت رہی ہے کہ انہوں نے دین کاعلم حاصل کرنے کے لئے ہزاروں کلومیٹرکاسفرکیا،بلکہ صحابہ کرام اورمحدثین کرام کے بارے میں توبہت سارے واقعات موجودہیں کہ انہوں نے ایک ایک حدیث کے لئے ہزاروں کلومیٹرکاسفرکیااوراس طرح دین کاعلم حاصل کیا۔مفتی اسعدی نے اس موقع پردارالعلوم امدادیہ کے منتظمین ، اساتذہ اور دورہ حدیث شریف میں شریک طلبہ کومبارکبادپیش کی اوربخاری شریف کے افتتاح اوراس کے درس وتدریس کوشہرممبئی کے لئے نیک فال بتایااورانہوں نے کہاکہ اللہ بخاری شریف کی برکت سے شہرممبئی اوراس میں موجوددینی اداروں،دینی شخصیات اورعلمائے کرام وطلبہ عظام کی حفاظت فرما۔

اس سے قبل دارالعلوم امدادیہ ممبئی کے صدر مولانا بدرالدین اجمل قاسمی اور نائب ناظم مولاناحکیم محمود احمدخاں دریابادی نے بھی طلبہ، اساتذہ سے خطاب کیااور مدرسہ کی قدیم تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے یہاں کے بعض قدیم اساتذہ حضرت مولانا عبدالستار اعظمی، حضرت قاضی اطہر مبارکپوری، حضرت مولانا عباس علی صاحب اور حضرت مولانا شفیق قاسمی صاحب وغیرہ کی خدمات کو بیان کیاـ نیز یہ بھی بتایا گیا کہ یہاں کے فیض یافتگان میں ملک کے نامور علماء، فضلاء مبلغین، مصنفین، صحافی اور دانشوران شامل ہیں ،اس لئے آج بخاری شریف کے آغاز سے دارالعلوم امدادیہ ممبئی کی تاریخ میں ایک سنہرے باب کااضافہ ہو رہا ہے ۔

واضح رہے کہ دارالعلوم امدادیہ ممبئی عروس البلادممبئی کاسب سے قدیم اوربافیض دینی ادارہ ہے جوتقریباگذشتہ 75 سالوں سے تشنگان علوم نبوت کی پیاس بجھانے میں مصروف ہے،اس ادارے کے فضلاملک وبیرون ملک دین کی خدمت میں مصروف ہیں،اب تک یہاں موقوف علیہ عربی ہفتم تک کی تعلیم کاباضابطہ نظم تھاجس کے بعدطلبہ دارالعلوم دیوبندجاکرسندفضیلت حاصل کرتے تھے،اس سال مجلس منتظمہ نے فیصلہ کیاکہ دارالعلوم امدادیہ ممبئی میں بھی دورہ حدیث شریف کاباضابطہ آغازکردیاجائے تاکہ طلبہ یکسوئی کے ساتھ اپنی تعلیم ازابتداتاانتہایہاں سے حاصل کرسکیں اورالحمدللہ مجلس منتظمہ کے اس فیصلے کوعمائدین شہراورعلماء کی بڑی جماعت نے نیک فال تعبیرکیااورگذشتہ شب دارالعلوم امدادیہ چونابھٹی کی وسیع وعریض مسجدمیں بخاری شریف کی پہلی حدیث کے ساتھ دورہ حدیث شریف کا آغاز کردیا گیا۔مجلس منتظمہ کے اعلان کے مطابق بخاری شریف کادرس مولاناغلام رسول قاسمی، مولانابدرالدین قاسمی اورمفتی سعیدالرحمن فاروقی قاسمی دیں گے ۔اس موقع پرشہرکے موقر علماء کرام کے ساتھ ساتھ شہرکے عمائدین بھی شریک تھے جس میں دارالعلوم امدادیہ کے ٹرسٹیان حافظ اقبال چونا والا، ڈاکٹر عبدالروف سمار، ابوبکرباٹلی والاجامعہ عربیہ معراج العلوم چیتاکیمپ کے بانی ومہتمم قاری محمدصادق خان ، مشہور صاحب نسبت بزرگ شاعر کامل چائلی، سابق ایم ایل اے بشیر پٹیل، الحاج اسامہ زم زم، مولانا رشید احمد ندوی، مولانا محمد شاہد ناصری، مولانا برہان الدین قاسمی، مولانا عتیق احمد قاسمی، مفتی عبدالباسط قاسمی، مفتی نذر الباری ندوی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com