جھارکھنڈ کے سرکاری اسکول میں ملالہ یوسفزئی کی تصویر لگانے پر ہنگامہ

رانچی:  جھارکھنڈ کے ایک اسکول میں پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی تصویر پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ گاؤں والے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور اساتذہ کہہ رہے ہیں کہ اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔ حالانکہ تنازعہ کے بعد اسکول کی دیوار سے تصویر ہٹا دی گئی ہے لیکن تنازعہ ابھی تک نہیں رکا ہے۔ دراصل یہ پورا معاملہ جھارکھنڈ کے رام گڑھ ضلع کے کجو سے متعلق ہے، جہاں ایک سرکاری اسکول میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی تصویر لگانے کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے اور یہ تنازعہ سرخیوں میں ہے۔ مقامی سربراہ نے اسکول میں تصویریں لگانے پر احتجاج درج کرایا ہے۔ گاؤں کے مکھیا جئے کمار اوجھا نے پوسٹر لگانے والے استاد سے کہا کہ بھارت میں سیکڑوں لوگوں کو نوبل پرائز مل چکا ہے، ان کے پوسٹر کیوں نہیں لگائے جارہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی عظیم شخصیات کی تصویریں نہیں لگائی گئی ہیں۔ ہمارے ملک میں نوبل انعام جیتنے والوں کی تصویر نہیں لگائی جاتی، پاکستانی سماجی کارکن ملالہ کی تصویر کیوں آویزاں کی گئی؟ دوسری جانب اسکول کے ٹیچر اور ہیڈ ماسٹر کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ ملالہ یوسف زئی ایک ایسی لڑکی ہے، جس نے انتہائی مشکل حالات میں معاشرے کو ایک سمت دینے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے انہیں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ ایسے میں وہ اسکول کی طالبات کے لیے رول ماڈل اور تحریک کا ذریعہ بن سکتی ہے کہ ایک اکیلی لڑکی جس نے اپنی تعلیم کے لیے نہیں بلکہ پورے علاقے کی لڑکیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک لڑکی بھی دنیا بدل سکتی ہے، اسی لیے ملالہ یوسفزئی کی تصویر اسکول میں لگائی گئی ہے۔ دوسری جانب اسکول کے پرنسپل رویندرا پرساد کا کہنا ہے کہ یہ حکم کسی کی طرف سے نہیں ہے، بلکہ یہ تصویر اسکول میں طالبات کو پڑھے لکھے تعلیمی نقطہ نظر سے حوصلہ افزائی کے لیے لگائی گئی ہے۔ اس پورے معاملے میں جب محکمہ تعلیم کی افسر نیلم شرما سے اس معاملے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کسی قسم کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com