لکھنؤ: دہلی پولیس نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے معاملے میں کارروائی تیز کر دی ہے۔ دہلی پولیس کی ایک ٹیم پیر کی رات لکھنؤ اور گونڈا میں برج بھوشن سنگھ کے گھر پہنچی۔ ایس آئی ٹی نے جبوشن کے گھر پر موجود 12 لوگوں کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔
دہلی پولیس نے ثبوت کے طور پر برج بھوشن کے گھر اور ان کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں کے نام اور پتے اور شناختی کارڈ جمع کیے ہیں۔ تاہم اس پوچھ گچھ کے بعد پولیس ٹیم دہلی واپس آ گئی۔ ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کی قیادت میں تمام پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔
سات خواتین پہلوانوں نے 21 اپریل کو برج بھوشن کے خلاف کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ ان شکایات کی بنیاد پر 28 اپریل کو دہلی پولیس نے برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کے دو کیس درج کیے تھے۔ پہلی ایف آئی آر نابالغ کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر مبنی ہے۔ اس سلسلے میں پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری ایف آئی آر دیگر پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات سے متعلق ہے۔ ان معاملات میں پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ پولیس اب تک 137 افراد کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔
دونوں ایف آئی آرز میں آئی پی سی کی دفعہ 354 (عورت پر حملہ یا مجرمانہ زور زبردستی کرنا)، 354اے (جنسی طور پر ہراساں کرنا)، 354ڈی (تعاقب کرنا) اور 34 (مشترکہ ارادہ) کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں ایک سے تین کی سزا ہو سکتی ہے۔ پہلی ایف آئی آر میں 6 پہلوانوں کے خلاف الزامات شامل ہیں اور اس میں ڈبلیو ایف آئی کے سکریٹری ونود تومر کا نام بھی ہے۔
دوسری ایف آئی آر ایک نابالغ کے والد کی شکایت پر مبنی ہے اور اس میں پوکسو ایکٹ کی دفعہ 10 بھی شامل ہے، جس میں پانچ سے سات سال کی قید ہے۔ جن واقعات کا حوالہ دیا گیا وہ مبینہ طور پر 2012 سے 2022 تک ہندوستان اور بیرون ملک پیش آئے۔
اس سے پہلے ہفتہ کو ہی پہلوانوں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔ پہلوان ساکشی ملک کے شوہر ستیہ ورت قادیان نے اس ملاقات کی تصدیق کی تھی۔ تاہم انہوں نے بتایا تھا کہ میٹنگ میں پہلوانوں نے برج بھوشن کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات بے نتیجہ رہی۔ تاہم، اس ملاقات کے بعد، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ پیر کو ریلوے میں اپنی ملازمت پر واپس آگئے ہیں۔