لٹیری نکلی یوگی کی پولیس، اوریا میں 50 کلو چاندی کی لوٹ معاملے میں داروغہ اور کانسٹیبل سمیت 6 گرفتار

اتر پردیش میں بی جے پی کی یوگی حکومت میں پولیس کے روزانہ نئے کارنامے سامنے آ رہے ہیں۔ تازہ کارنامہ اوریا میں دیکھنے کو ملا جہاں 50 کلو چاندی کی لوٹ معاملے میں یوپی پولیس کا داروغہ اور جوان ہی ماسٹر مائنڈ نکلا۔ اوریا پولیس نے باندا کے ایک کاروباری سے 50 کلوگرام چاندی لوٹنے کے الزام میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

اوریا پولیس سپرنٹنڈنٹ چارو نگم نے بتایا کہ باندا کے رہنے والے صرافہ کاروباری منیش سونی عرف ساگر 6 جون کو اپنی کریٹا کار سے باندا سے اوریا جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ ماما کا لڑکا روی سونی اور بھابھی سونالی سونی اور ان کی بیٹی آشی تھی۔ وہ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے سے جا رہے تھے۔ گاڑی ڈرائیور جگنندن پال چلا رہا تھا۔ اوریا ضلع میں انٹری کرتے ہی دوپہر میں ایک سفید رنگ کی اسکارپیو گاڑی کے پاس کھڑے چار لوگوں نے ہاتھ دے کر گاڑی رکوا لی۔

ایس پی نے بتایا کہ ان میں سے دو شخص سادے کپڑے پہنے تھے، جبکہ ایک شخص داروغہ کی وردی پہنے تھا اور پستول لگائے تھا۔ ایک شخص سپاہی کی وردی میں بھی تھا۔ کانسٹیبل کے ہاتھ میں کاربائن تھی۔ ان مبینہ پولیس اہلکاروں نے دو نمبر کی چاندی کی جانکاری ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے فرضی چیکنگ کی تھی۔ جب کاروباری نے صحیح کاغذات نہیں دکھائے تو سبھی کو ڈرایا دھمکایا اور اس کے بعد گاڑی میں رکھے دو بیگ (جس میں چاندی کے 30 ٹکڑے تھے) سمیت سبھی کو اپنے ساتھ لے کر گئے اور پھر سبھی کو چھوڑ دیا۔ صرف منیش کے ڈرائیور کو اپنی اسکارپیو میں بیٹھا کر کسی سنسان جگہ لے جا کر چھوڑ دیا اور پھر خود بھاگ نکلے۔

اس لوٹ کی چاندی کا بٹوارہ دو دن بعد ہونا تھا۔ لیکن اس کے پہلے کئی ملزمین پکڑے گئے۔ حالانکہ اس لوٹ واقعہ میں شامل ہیڈ کانسٹیبل اب بھی فرار ہے۔ کانپور دیہات اور اوریا ضلع کی پولیس نے دیر رات بھوگنی پور کوتوالی میں چھاپہ مار کر انسپکٹر کی رہائش سے لوٹی ہوئی 50 کلو چاندی بھی برآمد کر لی۔ اوریا ایس پی چارو نگم نے کہا کہ پولیس اہلکاروں پر کارروائی کے لیے ایس پی کانپور دیہات کو خط لکھا گیا ہے۔

ایس پی نے بتایا کہ ڈرائیور نے کاروباری منیش کو بتایا تھا کہ ایکسپریس وے پر پٹرول پمپ پر تیل ڈلوانے کے بعد اسکارپیو اوریا کی طرف چلی گئی تھی۔ اس واقعہ کے 8 گھنٹے بعد رات تقریباً 8 بجے متاثرہ منیش نے کوتوالی کو مطلع کیا۔ پولیس سرگرم ہوئی۔ آس پاس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالے گئے، تو اس میں اسکارپیو دیکھا گیا۔ کیس حل کرنے کے لیے 8 ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ اس میں سائبر، سرویلانس، ایس او جی کی ٹیم بنا کر الگ الگ جگہ سے ڈاٹا اکٹھا کیا گیا۔ تھانے کی بھی چار ٹیمیں لگائی گئی تھیں۔

تقریباً 24 گھنٹے کے اندر پانچ لوگوں کے نمبر نکالے گئے۔ ان کے پیچھے مخبر لگائے گئے۔ جمعرات کی صبح خبر ملی کہ لوٹی ہوئی چاندی کو بھوگنی پور میں رکھا گیا ہے۔ اس میں جمیل الدین، سنجے چکوا، رفعت خان اور راکیش کے نام سامنے آئے۔ مخبر نے بتایا کہ یہ لوگ اسکارپیو سے اوریا سے بھوگنی پور کی طرف جا رہے ہیں۔ پولیس نے مبینہ جگہ پر چھاپہ ماری کر ان لوگوں کو پکڑ لیا۔

ایس پی نگم نے بتایا کہ ان سے پوچھ تاچھ کے بعد بھوگنی پور پولیس کا نام سامنے آیا۔ ایک ملزم نے کہا کہ چاندی کو تھانے پر انچارج انسپکٹر نے رکھوایا ہے۔ جانکاری ہونے کے بعد کانپور دیہات کے ایس پی بی بی جی ٹی ایس مورتی سے رابطہ کیا گیا۔ ہماری ٹیم بھی رات میں ہی تھانے پر پہنچی اور پوچھ تاچھ کی۔ داروغہ چنتن کوشک تھانے پر ہی تھے۔ وہ پہلی بار میں ہی پکڑے گئے۔ انھوں نے سب کچھ قبول کر لیا اور لوٹی گئی چاندی بھی برآمد ہو گئی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com