سپریم کورٹ نے دہلی میں بائیک ٹیکسی پر عائد کی پابندی، ہائی کورٹ کا فیصلہ پلٹا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی میں بائیک ٹیکسیوں یعنی دو پہیہ گاڑیوں کو (ایک ایپ کے ذریعے بکنگ کرکے) کرائے پر چلانے پر پابندی لگا دی۔

جسٹس انیرودھا بوس اور جسٹس راجیش بندل کی تعطیلاتی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ بائیک ٹیکسیوں کو چلانے کی اجازت دینے والے رہنما خطوط سے متعلق نوٹیفکیشن دلی حکومت کی جانب سے جاری ہونے تک بائیک ٹیکسیوں کو چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ بنچ نے کہا کہ بائیک ٹیکسی کو کمرشل لائسنس کے بغیر چلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

دو رکنی بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی دہلی حکومت کی عرضی پر اپنا حکم سنایا، جس نے ریاستی حکومت کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک بائیک ٹیکسیوں کا آپریشن جاری رکھنے کو کہا تھا۔ ہائی کورٹ نے بائیک ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کی درخواست پر یہ حکم دیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے قومی راجدھانی دہلی میں نجی بائیک ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں ریپیڈو اور اوبر کو سخت دھچکا لگا ہے۔

جسٹس بوس کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کو بائیک ٹیکسیوں پر پابندی لگانے والے دہلی حکومت کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی عرضی پر تیزی سے سماعت مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے ساتھ عدالت نے تمام متعلقہ فریقوں کو جلد سماعت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی بھی اجازت بھی دی ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com