امریکہ روس کے جنگی جرائم کے ثبوت بین الاقوامی عدالت میں پیش کرے گا

صدر جو بائیڈن نے، یوکرین میں روسی فوج کے جنگی جرائم کے شواہد کو بین الاقوامی تعزیراتی عدالت میں پیش کرنے کی، منظوری دے دی ہے

امریکہ کے صدر جو بائڈن نے، یوکرین میں روسی فوج کے جنگی جرائم سے متعلق جاری تحقیقی کاروائی کے ساتھ تعاون کے لئے موضوع سے متعلق شواہد  کو بین الاقوامی تعزیراتی عدالت  میں پیش کرنے کی، منظوری دے دی ہے۔

امریکہ سینٹ کی عدالتی کمیٹی کے سربراہ  ڈِک ڈربن اور کمیٹی کے تجربہ کار رکن لنڈسی گراہم نے بائڈن کی طرف سے، شواہد کو بین الاقوامی تعزیراتی عدالت میں بھیجنے کی، منظوری دئیے جانے  کی تصدیق کی ہے۔

سینیٹروں نے جاری کردہ بیان میں بائڈن کے فیصلے پر ممنونیت کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ” امریکہ یوکرین میں کئے گئے ان خوفناک جرائم پر خاموشی اختیار نہیں کرے گا”۔

دوسری طرف وائٹ ہاوس سے، نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ،امریکہ قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ہم نے، روس کے جنگی جرائم کے شواہد جمع کرنے میں یوکرین اٹارنی دفتر  کی مدد کے لئے بین الاقوامی اٹارنیوں پر مشتمل، ایک ٹیم  یوکرین روانہ کر دی ہے۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی تعزیراتی عدالت نے، یوکرین میں جنگی جرائم سے متعلق جاری  تحقیقات کے دائرہ کار میں، پوتن اور روس  کی کمیشنر برائے حقوقِ اطفال ماریہ الیکسونا  لوواوا۔بیلووا کی گرفتاری کا فیصلہ جاری کیا تھا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بین الاقوامی تعزیراتی عدالت کے فیصلے سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ “روس، بعض دیگر ممالک کی طرح، اس عدالت کے  اختیار  کوتسلیم نہیں کرتا۔ اس وجہ سے اس نوعیت کا کوئی بھی فیصلہ آئین کی رُو سے روس فیڈریشن کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا”۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com