دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا سہ روزہ اجلاس اختتام پذیر، مولانا بلال حسنی ندوی رکن شوری منتخب

دیوبند: (سمیر چودھری) ایشیاءکی عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند میں جاری سہ روزہ مجلس شوریٰ کا اجلاس ادارہ کے مفاد میں کئی اہم فیصلوں اور تقریباً 46 کروڑ کے سالانہ بجٹ کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے صدر حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی رحمہ اللہ کے انتقال سے خالی ہوئی نشست کو پرُ کرتے ہوئے ندوہ العلماءلکھنو کے ناظم مولانا سید بلال عبدالحئی حسنی ندوی کو شوریٰ کا نیا رکن نامزد کیا گیا ہے۔

یہاں دارالعلوم دیوبند کے مہمانہ میں پیر کی صبح سے منعقد سہ روزہ مجلس شوریٰ کے اجلاس کی متعدد اہم نشستیں منعقد ہوئی، جس میں اراکین نے شوریٰ نے خوب غوروفکر اور گفت و شنیدکے بعد ادارہ کی ترقی اور مسائل کے متعلق نہایت اہم فیصلوں پر اپنی مہر لگائی۔ اس دوران ادارہ کی تعمیر و ترقی اور نظم و نسق کے سلسلہ میں اہم فیصلے لئے گئے ۔منگل کی شب چوتھی نشست میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی کے انتقال پر تعزیتی تجویز پاس کی گئی اور ان کے انتقال کو برصغیر بالخصوص ملت اسلامیہ ہند کے لئے عظیم خسارہ قرار دیاگیاہے، بعد ازیں سینئر کن شوریٰ مولانا عبدالعلیم فاروقی نے ان کی جگہ پر ندوة العلماءلکھنو کے ناظم مولانا بلال حسنی ندوی کو رکن شوریٰ منتخب کرنے کی تجویز پیش کی، جس کو تمام اراکین شوریٰ نے اتفاق رائے منظور کرلیا۔ شوری کی میٹنگ کا آج آخری و تیسرا دن تھا،جس میں تقریباً تمام اراکین نے شرکت کی اور ادارہ کے موجودہ درپیش مسائل پر سرجوڑ کر غورفکر کیا اور ان کے حل کے لئے مضبوط لائحہ عمل پر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ وہیں بجٹ کو لیکر کافی غور و خوض کیا گیا اور کئی اہم باتوں کو شامل کرتے ہوئے اسے منظوری دی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال کے بجٹ میں تقریباً ڈھائی کروڑ کا اضافہ نظر آرہا ہے، گزشتہ سال کا بجٹ تقریباً ساڑھے 43 کروڑ تھا۔ جو اب 46 کروڑ روپیہ سالانہ تک پہنچ گیاہے۔ وہیں الگ الگ نشستوں میں مجلس تعلیمی کے ناظم، محاسبی کے ناظم،تنظیم و ترقی کے ناظم، تعمیرات کے ناظم سمیت متعدد شعبوں کے نظماءنے اپنی اپنی رپورٹیں پیش کیں، جن میں ضروری ترمیمات کے ساتھ شوریٰ نے منظوری دی۔

اجلاس کی الگ الگ دن کی کل پانچ نشستوں میں ادارہ کے طلبہ کے لیے ھاسپیٹل کی تعمیر، اساتذہ کے لیے رھائشی مکانات کی تعمیر، دارالعلوم دیوبند کی وقف املاک کے تحفظ، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، طلبہ کے وظائف جیسے امور پر پر تبادلہ خیال کیا گیا اور انہیں منظوری دی گئی۔ کئی شعبہ جات کی رپورٹوں پر تفصیلی گفتگو اور غور و خوض کیا۔

تلاوت کلام اللہ سے شروع ہوا اجلاس بدھ کی دوپہر حکیم مولانا کلیم اللہ علی گڑھی کے دعاء پر اختتام پذیر ہوا۔اجلاس میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی، صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی، صدرجمعیت علماءہند مولانا سید محمود مدنی، رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، رکن اسمبلی مولانا محمد اسماعیل مالیگاوں، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا ملک ابراہیم مدراس مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا محمود راجستھان، مولانا حبیب الرحمن باندی، مولانا انوار الرحمن بجنوری، مولانا عبدالصمد کالیکا پور، مولانا عبدالعلیم فاروقی، مولانا انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا حکیم کلیم اللہ، مولانا عاقل سہارنپوری مولانا محمد عاقل گڑھی دولت، مولانا شفیق بنگلوری موجود رہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com