آخری معرکہ آراِئی کا یہ نقطہ آغاز ہے !

محمد اشرف علی قاسمی، کولکاتا

جب ظلم شباب کو پہونچتا ہے

 جب ظالم بے خوف و خطر شتر بے مہار کی طرح دندناتا پھرتا ہے

جب مظلوموں کی چینخ وپکار کی پروا نہیں کی جاتی

   جب گود میں پلنے والے بچوں کے رونے اور بلبلانے پر رقص اور گھر کی عورتوں کو بے پردہ اور بے آبرو کرنے۔پر فرح و سرور کا اظہار کرتے ہوں اور سب سے بڑھ کر وقت کا ظالم یہ سمجھ بیٹھا ہو کہ میری نکیر کرنے والا کوئی۔نہیں ہے میری تنقید کرنے کی جرات کسی میں نہیں ہے جس کی مادی قوت اور وسائل کی کثرت کی ڈھاک پوری دنیا پر جم گئی ہو اس کی گفتار ، کردار ، اور اس کے انداز میں فرعونیت سما گئی ہو تو اب شروع ہوتی ہے قدرت کا کھیل !!

  ذرا اندازہ کر سکتے ہیں آپ ؟

 جس ملک اور جس قوم نے اپنی بے مروتی اور نمک حرامی کے یہ مظاہر پیش کی ہو کہ ساری دنیا کی ماری اور کھڈیری ہوئی قوم کو جن مسلمانوں نے سر چھپانے کے لئے جگہ دی ہو اور وہی اپنے مسیحا اور محسن قوم کو سازشوں کے جال بن کر ظالمانہ اور غاصبانہ اس کی زمینوں پر قبضہ کر لے اور اپنی۔ہی زمین سے انہیں ایسے بے دخل کر دے کہ دو گز زمین کے لئے در بدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور بلکہ اس محسن قوم کے وجود سے ہی اسے نفرت ہوجاے تو کیا کہیں گے ایسی فطرت رکھنے والی مخلوق کا ؟

  کیا نعوذباللہ قدرت میں غیرت نام کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ؟ ہے ! اور ہم سے بے انتہا اور بے شمار بلکہ ساری مخلوقات سے کہیں زیادہ اور بے حدوحساب ہے !

 دیکھ لیا نا ؟ قدرت نے کیا حشر کیا؟ چند گھنٹہ قبل تک اسرائیل کی فرعونیت اس کی رعونت اس کے فر مانروا بنجامن نیتن یاہو کا طرز تکلم اور اس کا باڈی لنگویج کس قدر مغرورانہ اور حاکمانہ تھا ؟ اپنی انٹلی جینس پر بڑا زعم تھا کہاں گئی اس کی مخبری ؟ کہاں گئی اس کی جدید ٹکنالوجی؟

 اپنی فوجیوں کی جانبازی پر بڑی اکڑ تھی کہاں گئی اس کی اکڑ ؟

   آج پوری دنیا اپنی انگلی دانتوں تلے دباے حیرت واسعجاب سے ایک دوسرے کی جانب دیکھ رہی ہے کہ آخر ایک چھوٹی سی تنظیم ” حماس ” جس کے پاس نہ افرادی قوت ہے اور نہ ہی اسلحہ جات کا ذخیرہ جو اپنے ہی بے حس اور بے غیرت حکمرانوں کہ بے اعتنائی اور اپنی ہی قوم کے منافق اور دوغلے افراد کی تنقیدوں کی زد پر ہو جس کو کمزور پودے کی طرح چٹکیوں میں مسلا جا سکتا تھا آخر حماس کے اندر یہ جرات کہاں سے آئی ؟ آخر فلسطینیوں کے بچے بچے کے اندر یہ جوش اور حرارت کہاں سے آئی ؟

یقینا یہ جوش اور حرارت کسی اور کی نہیں بلکہ ایمان کی تھی ، یہ جذبہ کسی اور کا نہیں بلکہ شہادت سے نہلا جانے کا تھا، اس احساس کے مکمل ابھر جانے کا نتیجہ تھا کہ ” گیڈر کی سوسالہ زندگی سے شیر کی ایک روزہ زندگی بہتر ہے “

    آج راکٹوں کی برسات سے دنیا کے فرعون و نمرود اور ان کے حواریین پر ذلت کی جو مار پڑی ہے آج یہ منہ دیکھانے کے لائق نہیں رہے ان کے بھرم کو نہتے فلسطینیوں نے توڑ کر رکھ دیا ہے کفر و طاغوت کی چولہیں ہل کر رہ گئیں ہیں اب یہ سنگین عواقب و نتائج کی دھمکیاں دیتے پھر رہے ہیں، لیکن ان مجاہدین کی تسلی اور سکینت کے لئے زندہ و جاوید رب کی زندہ جاوید کتاب موجود ہے اس کتاب کی آیتیں ان الناس قد جمعوا لکم فاخشوھم فزادھم ایمانا و قالوا حسبناللہ ونعم الوکیل • (سورہ آل عمران ١٧٣ ) یہ وہ۔لوگ ہیں جن سے لوگوں نے کہا کہ لوگوں نے تمہارے لئے لشکر جمع کر لیا ہے سو ان سے ڈرو ! تو ان کے ایمان میں اور اضافہ ہو گیا اور کہنے لگے ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ کیا ہی کارساز ہے ۔

  ولا تھنوا ولا تحزنوا وانتم الاعلون ان کنتم مومنین • نہ کمزوری دکھاو اور نہ غم کرو تم ہی کامیاب ہوگے اگر سرمایہ ایمان تمہارے پاس رہا!

  ووہ گھڑی بہت قریب آرہی ہے جب ان صیہونیوں کے لِئے کوئی جاے پناہ نہیں رہیگی اب انہیں غرقد کے درخت کے پیچھے خودکو چھپانے کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں رہے گا ۔

 لیکن ہاں ! ایک ایسی ابتلا و آزمائش کی گھڑی اہل ایمان پر آرہی۔ہے جو اس سے قبل۔دنیاے انسانیت کی تاریخ میں کبھی نہیں آئی ہوگی حالات بڑی تیزی سےکروٹ لینے کے موڈ میں ہے سب کچھ بدل کر رہ جائیگا منافقوں اور دوغلوں کی شامت آنے والی ہے اہل ایمان کو اللہ ضرور سرخرو کریگا مجاہدین کو اللہ غازی یا شہید بننے کا شرف عطا کریگا کتنی ہی حکومتیں زیرو زبر ہو کر رہ جائینگی نہ خلیج اور نہ ہی وسط ایشیا اور نہ ہی یورپ ، افریقہ اور امریکہ خود کو حالات کے جھونکوں سے بچا پائیں گے ۔

  آخری معرکہ آرائی کے لئے یہ نقطہ آغاز ہے یقینا دنیا کے دو خیموں میں بٹنے کے لئے صف آرا ئی شروع ہوچکی ہے اللہ ہر ایک ایمان والے کو استقامت نصیب کرے آمین !

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com