گجرات میں احمد آباد کرائم برانچ اور ڈی آر آئی (ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹلیجنس) کی مشترکہ مہم کے دوران 500 کروڑ روپے کی نشیلی اشیا ضبط کی گئی ہے۔ افسران نے پیر کے روز بتایا کہ اس کارروائی میں ایک کیمیکل انجینئر سمیت دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ دونوں کو اتوار کے روز ہی حراست میں لیا گیا تھا جن سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
افسران نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے لوگوں میں سے ایک کیمیکل انجینئر سورت کا رہنے والا ہے لیکن اسے مہاراشٹر کے چھترپتی سنبھاجی نگر سے پکڑا گیا۔ افسران نے کہا کہ غالباً ان کا یہ دھندا نشیلی دواؤں کی فراہمی کا بنیادی وسیلہ ہے۔ یہ ڈرگ اہم شہروں میں ریو پارٹیوں میں بھیجے جاتے تھے۔
گجرات پولیس کرائم برانچ کے ڈی سی پی چیتنیہ مانڈلک کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ مشترکہ مہم خفیہ جانکاری کی بنیاد پر چلائی گئی تھی۔ اس دوران تقریباً 23 کلوگرام کوکین، 2.9 کلوگرام میفیڈرون اور 30 لاکھ روپے کی نقدی ضبط ہوئی ہے۔ ان نشیلی اشیا اور خام مال کی مجموعی قیمت 500 کروڑ روپے سے زیادہ اندازہ کیا گیا ہے۔
افسران نے کہا کہ کیمیکل انجینئرنگ کے پس منظر اور فارما انڈسٹری میں پہلے کام کرنے والے جتیش ہنہوریا کو کیٹامائن، میفیڈرون اور کوکین جیسی دواؤں کی ناجائز مینوفیکچرنگ کے لیے 23 ہزار لیٹر کیمیکل کے ساتھ پہلے بھی پکڑا گیا تھا۔ ہنہوریا تقریباً 18 ماہ سے نشیلی اشیاء کے کاروبار میں سرگرم رہا ہے، جو پہلے چھترپتی سنبھاجی نگر سے اور اب سورت سے خفیہ طریقے سے کام کر رہا تھا۔ ان کا نیٹورک ممبئی، رتلام، اندور، دہلی، چنئی اور سورت تک پھیلا ہوا تھا۔






