اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ سے متعلق امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر چین، روس اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے مخالفت کی گئی جبکہ برازیل اور موزمبیق غیر حاضر رہے۔ وہیں، روس کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے کی چین، روس، امارات اور گبون نے حمایت کی جبکہ امریکہ اور برطانیہ نے مخالفت کر دی۔
رپورٹ کے مطابق روس اور امریکہ نے بدھ (25 اکتوبر) کو ایک دوسرے کی قراردادوں کے مسودے کے خلاف ووٹ دیا جس نے اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے درمیان جاری جنگ سے نمٹنے کے لیے کسی بھی متفقہ ردعمل پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تعطل کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اس موقع پر البانیہ، ایکواڈور، فرانس، گھانا، جاپان، مالٹا، موزمبیق اور سوئٹزرلینڈ غیر حاضر رہے۔ قرارداد منظور کرنے کیلئے کم سے کم نو اراکین کی حمایت ضروری ہوتی ہے۔ امریکی قرارداد میں اسرائیل کو دفاع کا حق ہونے پر زور دیا گیا تھا جبکہ روس کی جانب سے پیش مسودے میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے شہریوں کو شمال سے بے دخل کرنے کا مطالبہ منسوخ کرے۔
یہ قراردادیں امریکہ کی جانب سے برازیل کی طرف سے پیش کی گئی ایک قرارداد کے مسودے کو ویٹو کرنے کے بعد سامنے آئی ہیں جس میں حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیل میں ہونے والے حملوں کی مذمت کی گئی تھی اور امداد کی ترسیل کی اجازت دینے کے لیے لڑائی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تاہم اس وقت اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے متن میں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا ذکر نہ کرنے پر تنقید کی تھی۔