غزہ پٹی میں اسرائیل نے حملہ تیز کر دیا ہے جس سے ہلاکتوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس درمیان خبر سامنے آ رہی ہے کہ چین نے اپنے آن لائن عالمی نقشہ سے اسرائیل ملک کا نام ہی ہٹا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین کی کمپنیوں بائیڈو اور علی بابا کے آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام غائب ہے۔ بائیڈو کے نقشے میں اسرائیل اور فلسطین کی سرحدوں کو تو دکھایا گیا ہے، لیکن نقشہ سے دونوں کے نام ندارد ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی زبان والے مذکورہ نقشوں میں لکژمبرگ جیسے چھوٹے ملک کا نام ہے لیکن اسرائیل جیسے اہم ملک کا نام نہ ہونا کئی سوال کھڑے کر رہا ہے۔ علی بابا یا بائیڈو دونوں ہی کمپنیوں نے ابھی تک اس مسئلہ پر صفائی نہیں دی ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ اسرائیل-حماس جنگ کے درمیان چینی حکومت نے جو بیان جاری کیا تھا اس میں حماس کے حملے کی مذمت نہیں کی گئی تھی اور فلسطین کی حمایت کی گئی تھی۔ اس معاملے میں چین کو تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ بعد میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہینے کے ساتھ ہوئی بات چیت میں اعتراف کیا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا پورا حق ہے۔
بہرحال، چین کے عام شہری بھی دونوں کمپنیوں کے اس قدم سے حیران ہیں۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ چین کے نقشوں سے اسرائیل کا نام پہلے سے ہی غائب تھا یا 7 اکتوبر کے بعد شروع ہوئی جنگ کے بعد ہٹایا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نقشہ سے اسرائیل کا نام ہٹائے جانے کی خبر پھیلنے کے بعد ہنگامہ ہونے کے باوجود چینی حکومت نے ابھی تک کوئی صفائی نہیں دی ہے۔