” اردو مسلمانوں کی نہیں پورے ہندوستان کی زبان ہے“: ڈاکٹر پروفیسر ایس۔ پی ۔ شاہی

سہ روزہ جشن اردو  بموقعہ عالمی یوم اردو اور قومی یوم تعلیم  کے اس دوسرے دن کے پروگرام میں  یونیورسٹی کے وائس چانسلر عزت مآب جناب  ڈاکٹر پروفیسر ایس۔ پی ۔ شاہی صاحب کی موجودگی نے پروگرام کی رونق  اضافہ کردیا۔ واضح ہو کہ وائس چانسلر صاحب کے ساتھ ہی ساتھ یونیورسٹی کے رجسٹرار اور پروکٹر صاحبان کی موجودگی بھی قابل اہم تھی۔ وائس چانسلر صاحب نے  اپنے خطبہ کےدوران اردو زبان کو ملک گیر زبان  قرار دیا۔ انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ اردو محض مسلمانوں کی نہیں پورے ہندوستان کی زبان ہے۔  ہمیں اردو سے محبت ہے اور اردو،  ہندی دونوں  زبانیں   ایک دوسرے کے بغیر ادھوری ہیں۔  سر نے دوران گفتگو عرض کیا کہ اردو کے پروگرام اسی طرح مسلسل منعقد کئے جائیں اور کسی بھی طرح کا تعاون کے لئے وہ ہمیشہ موجود ہیں۔

دوسرے روز کے اس پروگرام میں پے در پے دو نشستیں منعقد ہوئیں۔ پہلی نشست میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مگدھ یونیورسٹی  کے شعبہ سنسکرت کی استاد ڈاکٹر ایکتا ورما اور ڈاکٹر ممتا مہرا کو مدعو کیا گیا۔  اس پہلی نشست میں  طلباء کی جانب سے عالمی یوم اردو اور قومی یوم تعلیم کی مناسبت سے پوسٹر کی نمائش کی گئی۔ شعبہ کے طلبہ و طالبات نے اس مقابلہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ان کی بہتر کار کردگی کے لئے ادیفہ پروین، تسمیہ کمال، آصفہ فردوس کو بالترتیب  اول، دوم ،سوم کے انعامات سے نوازہ گیا۔

پروگرام کی دوسری نشست میں  مہمان خصوصی کی حیثیت سے غالب کالج  گیا کے  ڈاکٹر احسان اللہ دانش  کو مدعو کیا گیا ۔  اس دوسری نشست میں   طلباء کے درمیان تقریری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا۔  اس پروگرام میں شعبہ کے بیس طالب علموں نے حصہ لیا اور اردو اور تعلیم کی اہمیت و افادیت اور اس کے اغراض و مقاصد پر اپنی اپنی تقریر پیش کی۔ اس مقابلہ میں اول ،دوم ، سوم  کا مقام بالترتیب   کنیز فاطمہ ،  تسمیہ کمال اور مہہ جبیں نے  حاصل کیا۔

پروگرام کے اختتام پر تمام مہمان خصوصی نے اپنا اپنا اظہار خیال کیا اور اردو زبان و ادب سے اپنی محبت کا ثبوت پیش کیا ۔ اور زبان کی شیرینی اور اس کی ہر دل عزیزی کو زیر بحث لایا۔ آخر میں صدر شعبہ اردو جناب ڈاکٹر ابواللیث شمسی صاحب نے اپنے  مہمانان خصوصی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا۔

پروگرام کا افتتاحی اجلاس گذشتہ کل ، بتاریخ 9 نومبر کو مکمل ہوا ۔   واضح ہو کہ شعبہ اردو ، مگدھ یونیورسٹی ، بودھ گیا کی جانب سے عالمی یوم اردو اور قومی یوم تعلیم کے موقعہ پر  سہ روزہ جشن اردو کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ پروگرام 9،10،11 نومبر کو باترتیب  منایا جائے گا۔ آج اس سہ روزہ جشن کی افتتاحی تقریب مکمل ہوئی۔ اس افتتاحی تقریب کی صدارت صدر شعبہ اردو ، ڈاکٹر ابواللیث  شمسی صاحب نے کی ۔  پروگرام میں مہمان ذی وقار کی حیثیت سے صدر شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،  پروفیسر ڈاکٹر قمرالہدیٰ فریدی صاحب  شامل ہوئے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے کالج آف کامرس، آرٹ اور سائنس ، پٹنہ  کے جناب ڈاکٹر صفدر امام قادری  جلوہ افروز ہوئے۔  مگدھ یونیورسٹی  کے پراکٹر و ڈی ایس ڈبلیو جناب ڈاکٹر پروفیسر بریجیش کمار رائے   نے بھی پروگرام میں شرکت فرمائی اور اپنی ذمہ داریوں اور مصروفیتوں سے وقت نکال کر اردو کی محبت میں اس پروگرام میں شرکت فرمائی۔   پروگرام میں استقبالیہ کی رسم  شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر ضیاءاللہ انور نے ادا کی بعد ازیں ایم اے کی طالبہ نے  اقبال اشہر کی مشہور نظم “اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی”   اپنی خوبصورت آواز میں شامعین کے گوش گذار کیا۔  ایک خوبصورت نظم پڑھی اور  بعدازیں مہمان ذی وقار قمر الہدی صاحب نے ایک جامع توسیعی خطبہ پیش کیا جس میں اردو زبان کی ہر دلعزیزی اور اس کی بقاء کی بنیادوں پر بات کی ۔ اور اردو کو محبت کی زبان قرار دیا اور اسے سیاست اور نفرت سے آلودہ ہونے محفوظ رکھنے کی بات کی ۔  مہمان خصوصی جناب صفدر امام قادری صاحب نے  زو لسانی ہونے  پر زور دیا اور طلبہ کو اس بات کی ترغیب دی کہ فی زمانہ اردو کے ساتھ ساتھ ہندی اور انگریزی زبانوں پر بھی اپنی گرفت مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے۔  پروگرام کے صدر جناب ابواللیث شمسی صاحب نے عالمی یوم اردو اور قومی یوم تعلیم  کی اہمیت پر بات کی اور آخر میں  اظہار تشکر کی رسم شعبہ کی استاد ڈاکتر ترنم جہاں نے ادا کی۔ اس پورے پروگرام کی نظامت کی ذمہ داری شعبہ کے ریسرچ اسکالر جناب فیضان الرحمان نے ادا کی۔ اس موقعہ پر دیگر شعبہ کے صدور اور اساتذہ بھی پروگرام میں شامل ہوئے ۔ بالخصوص  ڈاکٹر پروفیسر جاوید انجم ،صدر  شعبہ علم  فلسفیات، ڈاکٹر پروفیسر گوتم کمار سنہا، صدر شعبہ مطالعہ بدھ مت، ڈاکٹر  پروفیسر پیوش کمل سنہا، صدر شعبہ ماس میڈیا، ڈاکٹر منیشور پرشاد ،صدر شعبہ سنسکرت اور دیگر مہمانوں میں ڈاکٹرا یکتا ورما، ڈاکٹر ممتاز احمد، ڈاکٹر عبد الحنان، ڈاکٹر اکرام الحق، ڈاکٹراحسان اللہ دانش ۔ ڈاکٹر  پرم پرکاش رائے وغیر ہ نے پروگرام میں شرکت فرمائی اورنیک خواہشات سے نوازا۔

افتتاحی تقریب

’’اردو محبت کی زبان ہے۔ ہمیں اس کی بقا کے لیے لگاتار کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ اردو کو سیاست و نفرت سے آلودہ نہ ہونے دیں اور اس کے فروغ میں بھرپور تعاون کریں۔‘‘ یہ باتیں ڈاکٹر ابواللیث شمسی (صدر شعبہ اردو، مگدھ یونیورسٹی) نے شعبۂ اردو، مگدھ یونیورسٹی کی جانب سے منعقد ایک سہ روزہ تقریب میں کہیں۔

دراصل شعبہ اردو، مگدھ یونیورسٹی، گیا کی جانب سے 9 نومبر کو ’عالمی یوم اردو‘ اور ’قومی یوم تعلیم‘ کے موقع پر سہ روزہ جشن اردو کا اہتمام کیا گیا۔ جشن اردو کا یہ پروگرام 11 نومبر تک چلے گا جس میں اردو ادب سے محبت رکھنے والی کئی شخصیات کی شرکت ہوگی۔ آج افتتاحی تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر قمر الہدیٰ فریدی (صدر شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) بطور مہمان ذی وقار شریک ہوئے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر صفدر امام قادری (کالج آف کامرس، آرٹ اینڈ سائنس، پٹنہ) نے شرکت کی اور اردو کے حوالے سے کچھ اہم باتیں سامعین کے سامنے رکھیں۔

اس تقریب میں مگدھ یونیورسٹی کے پراکٹر و ڈی ایس ڈبلیو ڈاکٹر پروفیسر برجیش کمار رائے بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں مگدھ یونیورسٹی کے دیگر شعبوں کے صدور و اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں استقبالیہ کے کلمات ڈاکٹر ضیاء اللہ انور (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اردو) نے پیش کیے، جبکہ ڈاکٹر ترنم جہاں (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اردو) نے اظہارِ تشکر پیش کیا۔ دیگر مہمانوں میں ڈاکٹر ممتاز احمد، ڈاکٹر عبدالحنان، ڈاکٹر اکرام الحق، ڈاکٹراحسان اللہ دانش، ڈاکٹر پریم پرکاش رائے وغیرہ کے نام اہم ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com