مولانا سید محمدرابع حسنی ندوی کی شخصیت اور خدمات پر قومی کانفرنس

25 اور 26 نومبر کو انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز میں مرشد الامت کی شخصیت کے مختلف گوشوں پر خطابات و مقالات پیش کیے جائیں گے

نئی دہلی: (پریس ریلیز) اس سال 13 اپریل نے گلشن ہندسے وہی پھول توڑ لیا جو جان بہار تھا اور ہزار ہاہزار لوگ آج تک بے چین ہیں۔ یہ بات انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز نے مرشدالامت مولانا اسید محمد رابع حسنی ندوی کی حیات و خدمات پر دو روزہ قومی کانفرنس کی اطلاع دیتے ہوئے کہی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہےکہ جب کسی کی مقبولیت آسمان پر لکھ دی جاتی ہے تو اہل زمین بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں اورمولانا مرحوم کی شخصیت ایسی ہی تھی۔ ان کی شخصیت کے مختلف عناوین ہیں جن میں سے ہر عنوان نہایت روشن اور تابناک ہے۔ وہ مفکر بھی تھے، مصنف بھی تھے، قائد بھی تھے، صحافی بھی تھے، انشاپرداز بھی تھے،تاریخ کے رمزشناس بھی تھے ، ماہرتعلیم بھی تھے، مرشد و مربی بھی تھے اور واعظ و مبلغ بھی تھے۔ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کے چیئرمین ڈاکٹر منظور عالم نے میڈیا کو جاری کردہ کانفرنس کے خطوط مطالب میں کہا ہے کہ مولانا کی زندگی کے یہ تمام گوشے اپنے آپ میں بڑی وسعت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ ہر گوشے پر تفصیل سے گفتگو کی جائے تو آسانی سے کئی ضخیم جلدیں تیار ہوجائیں گی۔ انسٹی ٹیوٹ نے حضرت مولانا رابع حسنی ندوی کی مثالی زندگی، شاندار کردار، اور وسیع خدمات کو دیکھتے ہوئے ان کی شخصیت اور خدمات پر دو روزہ قومی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ کانفرنس 25 اور 26 نومبر کو انسٹی ٹیوٹ کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوگی جس کا مرکزی عنوان ” مولانا سید رابع حسنی ندوی – شخصیت ، علمی سرمایہ اور قائدانہ نقوش “ہے۔ ذیلی عنوانات مولاناسید رابع حسنی کا عہد، نشوونما اور شخصیت، مولانا سید رابع حسنی ندوی اور علوم اسلامی، مولانا اور تعلیم و تربیت،مولانا کے قائدانہ نقوش اور حالات حاضرہ و مولانا اسید رابع حسنی ندوی کے افکار ونظریات ہوں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com