سنہری باغ مسجد کی متوقع کاروائی کے خلاف ملی کونسل کا شدید ردعمل

نئی دہلی: (پریس ریلیز) وقف بورڈ دہلی میں واقع سیکڑوں برس قبل بنائی گئی سنہری باغ مسجد کے متوقع انہدامی کاروائی کے تعلق سے این ڈی ایم سی کی نوٹس پر آل انڈیا ملّی کونسل نے اپنے شدید ردعمل اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جنرل سکریٹری آل انڈیا ملّی کونسل ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے صحافتی بیان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سنہری باغ کی مسجد کو این ڈی ایم سی نے جس انداز سے تجاوزات کی آڑ میں ہٹانے کی نوٹس دی ہے، وہ نہ صرف ایک قدیم ثقافتی و تاریخی ورثے پر ہونے والا حملہ ہے بلکہ آثار قدیمہ کے لحاظ سے مسجد کو ہٹانے کا کوئی جواز بھی فراہم نہیں ہوتا۔

جنرل سکریٹری کونسل نے اپنے بیان میں حکومت ہند، وزارت شہری ترقی اور وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ این ڈی ایم سی کی مذکورہ نوٹس کو واپس لیا جائے اور ممکنہ کاروائی کو ہر حال میں روکا جائے۔ کیوںکہ اس کاروائی سے نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچے گی بلکہ یہ ملک کے جمہوری اور سیکولر آئین نیز اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کے بھی صریحاً خلاف ہے۔ مسجد کا تحفظ بلا اختلاف مسلک و مشرب ملک بھر کے مسلمانوں کا اہم فریضہ ہے اور اس ضمن میں ٹریفک کے حوالے سے مسجد کے ہٹانے کے معاملہ کی ہر حال میں مخالفت کی جانی چاہیے۔ ملی کونسل نے دہلی اور ملک کے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ مسجد کے معاملہ پر این ڈی ایم سی کے آرکیٹکٹ ڈیپارٹمنٹ پر دباو¿ بنائیں، تاکہ مذکورہ نوٹس کے تناظر میں ممکنہ کاروائی پر فوری پابندی لگانے کا اعلان ہوسکے۔ بصورت دیگر اس طرح کی کاروائی کے نتیجے میں تشویش واضطراب بڑھے گا اور امن وامان کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ ملی کونسل نے سماج کے سبھی طبقات سے اپیل کی ہے کہ متعلقہ ذمہ داران حکومت اور ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی کے چیئرمین کو بھی اس بارے میں فوری مثبت اقدام کے لیے متوجہ کیا جائے اور مسجد کو ہٹانے کے فیصلہ سے گریز اور نظرثانی کرتے ہوئے ٹریفک نظام کے لیے بہتر متبادل تلاش کیا جائے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com