دہلی : (ملت ٹائمس) ممبئی ہائی کورٹ نے ناسک بم دھماکہ کے ملزم مرزا حمایت بیگ کو 13 سال بعد ضمانت دیتے ہوئے انکو رہا کرنے کا حُکم دیا ہے اور انہیں مہینے کے ہر دوسرے ہفتے کو اے.ٹی.ایس ناسک کے آفیسر کے پاس رپورٹ کرنے کا حکم بھی دیا ہے، ساتھ ہی ناسک کورٹ کے علاقے سے باہر جانے سے بھی منع کیا ہے
حمایت بیگ کی ضمانت عرضِی کو نچلی عدالت نے خارج کر دیا تھا جس کے بعد اُنہوں نے ممبئی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا
مرزا حمایت بیگ اس وقت ناسک سنٹرل جیل میں پونے جرمن بیکری بم دھماکہ کے معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے ،جس دھماکہ میں 17 لوگ کی موت ہوئی اور 60 لوگ زخمی ہوئے تھے
حمایت بیگ کے وکیل نے بتایا کہ استغاثہ کا پورا معاملہ بیگ کے ساتھ پڑھ رہے دو لوگوں کے بیان پر منحصر ہے جس نے دعویٰ کیا ہے کہ بیگ نے 2006 میں اُن کو لشکر طیبہ میں شمولیت کیلئے اُکسایا تھا، لیکِن یہ دلیل اس لیے قابل قبول نہیں ہوسکتی کیونکہ اگر ایسا ہوا بھی ہو تو لشکر طیبہ 2006 میں کالعدم تنظیم نہیں تھی بلکہ اُسے 31 دسمبر 2008 کو کالعدم قرار دیا گیا ہے






