واشنگٹن: امریکی عدالت نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 83 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم سنایا۔ نیویارک کی جیوری نے یہ فیصلہ ہتک عزت کے مقدمے میں سنایا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو مصنف ای جن کیورول کو 83 ملین ڈالر دینا ہوں گے جن کے خلاف ٹرمپ نے سرعام جھوٹا کہا تھا اور ان کی توہین کی تھی۔
سابق صدر نے ہتک عزت سے متعلق جیوری کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔ جن کیورول نے الزام لگایا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 1990 کی دہائی میں ان پر جنسی حملہ کیا تھا۔ جیوری نے یہ فیصلہ تین گھنٹے سے بھی کم غور و خوض کے بعد سنایا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہتک عزت کیس میں جرمانے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دراصل، ٹرمپ نے جمعرات کو نیویارک کی وفاقی عدالت میں گواہی دی، لیکن وہ بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے غصے میں آگئے اور کمرہ عدالت سے واک آؤٹ کر گئے۔ ان کا الزام تھا کہ مصنف کے جنسی استحصال کے الزامات کی تردید کے لیے صرف تین منٹ کا وقت دیا گیا تھا۔ تاہم اس معاملے میں ان کی آخری سماعت جمعہ کو ہونی تھی۔
ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ اس نے کیرول کے بارے میں کبھی نہیں سنا تھا۔ اس نے بتایا کہ کیرول نے جھوٹی کہانی بنائی ہے۔ اس کے وکلاء نے کہا کہ کیرول شہرت کی بھوکی تھی اور اپنے دشمنوں کے خلاف بات کرکے حامیوں سے توجہ مانگتی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی ری پبلکن پارٹی کے سرفہرست صدارتی امیدوار ہیں، وہ آئیوا اور نیوہیم شائر میں پارٹی نامزدگی جیت چکے ہیں اور اب انہوں نے جنوبی کیرولائنا پر نگاہیں مرکوز کر رکھی ہیں جہاں ری پبلکن پارٹی کی رہنما نکی ہیلی سے ان کا مقابلہ ہے۔
یو این آئی ان پٹ کے ساتھ