ہلدوانی میں مدرسہ اور مسجد کے خلاف انہدامی کاروائی ، مظاہرین پرفائرنگ اور اموات پر ملی کونسل کا سخت ردعمل

نئی دہلی: (پریس ریلیز) اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں مسجد اور مدرسہ کے خلاف انہدامی کاروائی اور مظاہرین پر ہوئی فائرنگ اور لاٹھی چارج کی آل انڈیا ملی کونسل نے شدید مذمت کی ہے ۔ آل انڈیا ملی کونسل کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری شیخ نظام الدین نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ہلدوانی میں جس مسجد اور مدرسہ کی زمین کو غیر قانونی بتاکر مہندم کیاگیاہے اس کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر بحث ہے ، ہائی کورٹ کے فیصلہ پر سپریم کورٹ نے اسٹے لگا رکھاہے اس کے باوجود اس کو توڑنا عدالت کی سراسر توہین ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ مقامی مسلمانوں نے سپریم کورٹ کے اسٹے آڈر کی بنیاد پر مخالفت کی ، بلڈوزر چلانے سے روکا اور انتظامیہ کو بتایاکہ آپ یہاں بلڈوز نہیں چلاسکتے ہیں جس کے بعد پولس نے ان پر لاٹھی چارج کردیا ، آنسو گیس کا استعمال کیا اور بعد میں حکومت نے دیکھتے ہی گولی چلانے کا آڈر کردیا جس کے بعد فائرنگ ہوئی اور 6 مسلمانوں کی موت ہوگئی ۔ اتراکھنڈ سرکار اور پولس کا یہ عمل جمہوری اقدار کے خلاف ، عدالت اور سپریم کورٹ کی توہین ہے ۔ مظاہرین پر امن طریقے احتجاج کررہے تھے جن پر پولس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے بعد بھیڑ بے قابو ہوگئی اور تشدد کی آگ بھڑک اٹھی ، متعدد شدت پسند تنظیموں سے وابستہ نوجوانوں نے مسلمانوں پر پتھراﺅ شروع کردیا ۔

شیخ نظام نے مزید کہاکہ ہلدوانی کا معاملہ جمہوریت پر بدنماداغ اور بیحد شرمناک ہے ۔ سی بی آئی کے ذریعہ پوری معاملہ کی جانچ ہونی چاہیے کہ پولس نے لاٹھی چارج کیسے کیا ، کن لوگوں نے ماحول خراب کیا اور فائرنگ کیسے ہوئی ، کن لوگوں نے چھ لوگوں کو جان سے مار دیا ہے ، ان تمام پولس اہلکاروں پر مقدمہ درج ہونا چاہیے جنہوں نے حالات کو قابو میں کرنے کے بجائے اکسانے کا کام کیاہے اور فائرنگ کرکے بے گناہوں کی جان لی ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com