جامعة القاسم کی تعلیمی سرگرمیاں بے مثال ،سرکردہ علماءاور دانشوران کا اظہار اطمینان ملک کی مشہور دینی درس گاہ جامعة القاسم سپول بہار میں سالانہ اختتامی اجلاس ، علماءکا اظہار خیال

سپول ۔16فروری 2024 ( پریس ریلیز) ملک کی مشہور دینی درس گاہ جامعة القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدھوبنی، سپول بہار میں سالانہ اختتامی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا اس موقع پر تقریبا پچاس طلبا ءنے حفظ قرآن بھی مکمل کیا ۔صدر اجلاس اور مسجد بلال سمن پورہ پٹنہ کی جامع مسجد کے امام وخطیب مولانا اعجاز کریم قاسمی نے آخری سورت اور سورہ فاتحہ پڑھاکر سال رواں کے طلباءکا حفظ قرآن مکمل کرایا ۔ جامعہ کے مہتمم قاری ظفر اقبال مدنی نے اپنے افتتاحی خطاب میں تمام مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے والد مرحوم کے نقش قدم پر گامز ن ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ ان کے سبھی خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جائے ، انہوں نے کہاکہ تمام اساتذہ ، اسٹاف ، معاونین اور بہی خواہوں کا ہمیں بھر پور سپورٹ مل رہاہے۔ جامعہ کے طلباءکی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ، عصری تعلیم پر ہم نے توجہ دی ہے ، اگلے سالوں میں ہم یونیورسٹی کے قیام پر بھی توجہ دیں گے اور بانی جامعہ مولانا ڈاکٹر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کا یہ خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوگا ۔

معروف عالم دین مولانا اعجاز کریم قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ مدارس کے طلباءہر میدان میں کامیابی کا جھنڈا لہرا رہے ہیں اور مدارس کے مخالفین کو اپنی صلاحیت اور قابلیت کے ذریعہ عملی جواب دے رہے ہیں ،انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہمارے فضلاءکو ہر میدان میں جانے کی ضرورت ہے کیوں کہ جن لوگوں کے ہاتھوں میں تجارت اور سیاست ہے ان سے ایمانداری ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس موقع پر بانی جامعہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نور اللہ مرقدہ کی خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس پسماندہ علاقہ میں انہوں نے علم وعمل کا ایک حسین تاج محل بنادیاہے جو بے مثال اور عظیم الشان ہے، وہ زمانہ شناس اور مدبر تھے ، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مدرسہ کے نظام کو مستحکم بنانے کے بعد یہاں ایک میڈیکل کالج اور یونیورسیٹی کی بھی بنیادرکھی کیوں کہ وہ مذہبی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کے بھی قائل تھے اور ان کی فکر تھے کہ مدارس کے طلباءہر میدان میں قدم جمائیں اور اس کا اثر یہاں کے طلبہ میں بھی دکھ رہاہے جو علم دین میں مہارت رکھنے کے ساتھ دیگر علوم بھی حاصل کررہے ہیں ۔مولانا مدثر احمد قاسمی ڈائریکٹر الغزالی انٹر نیشنل اسکول ارریا بہار نے مدرسہ کی تعلیمی لیاقت پر تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہاں کے بچے بنیادی تعلیم کے ساتھ زبان وادب پر مہارت رکھتے ہیں ، انگریزی میں تقریر سن کر بیحد خوشی ہوئی ، لب ولہجہ ماہر انگریزی داں جیسا تھا ، جامعة القاسم زمانہ کی رفتار کے ساتھ چل رہاہے طالبان علوم نبوت کو مذہبی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم سے بھی آراستہ کیا جارہاہے جو قابل ستائش ہے اور یہی وقت کی ضرورت ہے ۔ جامعہ کا نصاب تعلیم بچوں کے مستقبل کو روشن وتابناک بنانے والاہے۔ روزنامہ انقلاب کے سینئر سب ایڈیٹر ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی نے علامہ اقبال کا شعر ”نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر ۔تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاروں کی چٹانوں پر“ کی تشریح کرتے ہوئے بچوں کو کہاکہ آپ کو حوصلہ بلند رکھنا ہے ، محنت اور لگن کے ساتھ تعلیم جاری رکھنی ہے کامیابی آپ کے قدم چومے گی ۔مولانا عبد المتین رحمانی نے کہاکہ جامعة القاسم لگاتار ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، اساتذہ کی محنت بڑھتی جارہی ہے اور یہاں کے طلباءاپنی صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ کررہے ہیں جس کیلئے سبھی مبارکباد کے حقدار ہیں ۔ ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے کہاکہ آپ طلبہ امت کا مستقبل اور سرمایہ ہیں ، آپ کو قوم کی قیادت اور سیادت کا فریضہ انجام دیناہے ، ہر میدان میں آپ کو ملت اسلامیہ کی رہنمائی کرنی ہے ۔ مدارس کو بدنام کیا جاتاہے ، یہاں پڑھنے والے طلبہ پر ناخواندہ ہونے کے الزام لگایاجاتاہے لیکن آپ کو یہاں سے نکلنے کے بعد مختلف شعبوں کا انتخاب کرنا ہے اور دنیا کو بتاناہے کہ مدارس کے فیض یافتہ ہی سیاسی ، سماجی ، تعلیمی ، رفاہی ،قانون دانی اور صحافت، تجارت سمیت سبھی شعبوں میں ملت اسلامیہ کی صحیح ترجمانی کرسکتے ہیں ۔ اس لئے آپ کسی بھی پیروپیگنڈہ سے متاثر ہوئے بغیر تعلیم جاری رکھیں اور بانی جامعہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کو مشعل راہ بنائیں جن کے مزاج میں وسعت اور آفاقیت تھی ۔مولانا شہنواز بدر قاسمی ڈائریکٹر وزن ا نٹرنیشنل اسکول سہرسہ نے اپنے خطاب میں علاقہ کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس مدرسہ کی اہمیت کو سمجھیں ، یہ صرف اس علاقہ کا نہیں بلکہ ہندوستان کا ایک معیاری ادارہ ہے ۔ اپنے بچوں کو ملک کے مختلف صوبوں میں بھیجنے کے بجائیں اس طرح کے اداروں میں داخلہ کرائیں ۔اس علاقہ کو مفتی عثمانی کی وجہ سے دنیا بھر میں پہچان ملی ہے جس کی آپ سبھی کو قدر کرنی چاہیے ۔ علاوہ ازیں مولانا رضوان الحق قاسمی،شاہ جہاں شاد ،مفتی عقیل انور مظاہری ،مولانا ضیاء اللہ ضیاء رحمانی،مولانا آفتاب مظاہری امام وخطیب جامع مسجد ارریہ ،مولانا سالم حسینی وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔

 اس موقع پر جامعہ کے طلباءکی انجمن اصلاح اللسان کی جانب سے حسب روایت معروف صحافی ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی کو نشان عثمانی ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا، واضح رہے کہ یہ ایوارڈ ہر سال کسی ایک شخصیت کو دیاجاتاہے ۔جامعہ کے موجودہ مہتمم مولانا قاری ظفر اقبال مدنی نے چند موقر مہمانوں کی ملی ، تعلیمی اور سماجی خدمات کے اعتراف میں انہیں توصیفی سند پیش ، علاوہ ازیں علاقائی مہمانوں اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ان کی انہوں نے چادر پوشی کی ۔ انجمن کے تقریری اور تحریری مسابقہ میں امتیازی نمبرات سے کامیاب ہونے والے طلباءکو مہانوں کے ہاتھوں انعام اور ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا ۔جامعہ کے صدر المدرسین مولانا مفتی انصار الحق قاسمی نے اجلاس کی نظامت کا فریضہ انجام دیا اور تمام مہمانوں کا انہوں نے شکریہ ادا کیا ۔ قبل ازیں قرآن کریم کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز ہوا اور صدر اجلاس کی دعاءپر اختتام پذیر ہوا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com