لکھنؤ : (پریس ریلیز) مشہور مفسر قرآن، بین الاقوامی معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے اتوار کو لکھنؤ کی مشہور جامع مسجد منشی پلیا، اندرا نگر میں منعقدہ درسِ قرآن میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ لمبے عرصے تک دنیا کی قیادت مسلمانوں کے ہاتھوں میں رہی ہے۔ لیکن جب سے مسلم معاشرہ میں انفرادی سوچ آ گئی تو حالات بدل گئے۔ ہماری طرز زندگی ایسی ہونا چاہیے جس سے پورے سماج کی ضروریات بھی پوری ہو اور معاشرے میں اپنائیت اور بھروسے کا ماحول پیدا ہو۔
مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے علم کا اصل مقصد لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے میڈیکل سائنس کی تعلیم پیسہ کمانے کا ذریعہ نہیں تھا، یہ انسانی خدمت کا ایک بڑا ذریعہ ہوا کرتا تھا، لیکن یورپ نے اسے کمرشل بنا کر صرف پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا کر رکھ دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں خدمت کے جذبے سے کام کرنے کی بہت ضرورت ہے تاکہ بڑی تعداد میں بلا تفریق مذہب و ملت عوام الناس کو فائدہ ہو۔
مولانا سجاد نعمانی نے بتایا کہ اللہ نے ہمیں انسان کی ہر طرح سے خدمت اور کامیابی کے لئے جدوجہد کرنے کے لئے چنا ہے اور دین کو آسان بنایا ہے۔ اگر کسی کو دین سخت نظر آتا ہے، تو اس خاص بندے کے اندر کوئی کمی ہوتی ہے۔ مسلمانوں کی پہچان کیا ہے؟ اللہ کے پیغامات کو پہنچانے کی ذمہ داری مسلمانوں کی ہے۔ لیکن آج مسلم معاشرہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ بات چیت نہیں کرتا۔ آج ہمارے یہاں کمیونیکیشن گیپ ہے۔ مسلمانوں کی ذمے داری ہے کہ اسلام کو گہرائی سے سمجھ کر عام لوگوں سے دوستانہ بات چیت کرتے ہوئے اللہ کے پیغامات کو عام کرنا ہے۔ اس کام میں خواتین بھی بہتر رول ادا کر سکتی ہیں۔
مولانا نعمانی نے کہا کہ کمیونیکیشن گیپ کو سیاسی لیڈروں کے بھروسے نہیں چھوڑا جا سکتا ہے۔ اب دلت سماج بھی اندھی تقلید سے دور ہو رہے ہیں۔ لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ معاشرے کے تمام طبقات سکھ، عیسائی، دلت، آدی واسی، لنگایت، بودھ ایک ایک سے بات کرنی چاہیے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو یہ عمل قرآن اور شریعت کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم سماج اپنے مال کا بہتر استعمال کریں کیونکہ وہی قوم طاقتور ہوتی ہے اور غلط استعمال سے قوم کمزور بنتی ہے۔ مال کی کوئی اہمیت نہیں ہے یہ حقیر چیز ہے۔ اب اس نظریے کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ شادی میں فضول خرچی روکنا وقت کی اہم اور فوری ضرورت ہے۔ خدمت کے میدان میں مسلمان منظم ہوں اور صحیح رہنمائی اور حق پر ثابت قدم رہنے کے لئے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔
اس موقع پر پر بڑی تعداد میں فرزندان توحید موجود تھی۔ تیز بارش کے باوجود کافی تعداد میں خواتین بھی درست قرآن میں شریک ہونے کے لئے دور قریب سے چل کر آئی تھیں۔ مولانا نے معہد النعمانی للبنین(اسکول کالج کے طلبہ کے لئے) ایک آن لائن اسلامک انسٹیٹیوٹ کے ذریعہ مختلف کورسز شروع کیے جانے کا بھی اعلان کیا۔ مولانا نعمانی رقت آمیز دعا پر محفل درس قرآن کا اختتام ہوا۔