سپول:(پریس ریلیز)تعلیم ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے،اللہ نے سب سے پہلے پڑھنے اور لکھنے کاحکم دیا،پیغمبر اسلام نے فرمایاکہ ہرمسلمان پر علم کا حاصل کرنا فرض ہے،قوموں کی ترقی کا راز تعلیم میں مضمر ہے۔ا ن خیالات کا اظہارمفتی محمد انصار قاسمی نے کیا۔وہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ میں تعلیم کے آغاز کے موقع پر منعقدہ افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے علم کی اہمیت پر گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ اپنے محلہ،گاؤں اور اطراف کا جائزہ لیں،کہ کتنی آبادی میں کتنے بچے اور بچیاں ہیں؟اور ان علاقوں میں مکتب ،مدرسہ ،اسکول اور کالج جانے والوں کی تعداد کتنی ہے۔اس کے بعد جو بچے بچیاں حصول تعلیم سے قاصرہیں ان میں بیداری پیدا کریں اور انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کرنےکے لئے انفرادی اور اجتماعی کوشش کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔مہمان خصوصی مولانامحمد نعمت اللہ قاسمی نے مفکر اسلام حضرت مولانا ابوالحسن علی میاں ندویؒ کی کتاب ’پاجاسراغ زندگی‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا آپ کے لئے اس کتاب کا مطالعہ ضروری ہے،تبھی آپ اپنی حقیقت کو پہچان سکیں گےکہ آپ کون ہیں اور کیا مقام و مرتبہ ہے۔ ؟ طلبہ کرام اپنے اندر اخلاص اور اختصاص پیداکریں۔مولانا ضیاء اللہ ضیاء رحمانی نے کہا کہ یہ مدرسہ ہے یہاں آپ علم کے حصول کے لئے آئے ہیں آپ کادل برتن کے مانند ہے،قرآن وحدیث اور کتاب وسنت کاعلم ایسی پاک اور بابرکت چیز ہے جس کے لئے صاف اور پاک برتن مطلوب ہے۔ اس لئے آپ اپنے دل کو ہر طرح کی گندگی سے پاک وصاف رکھیں،کیوں کہ دل کی گندگی سے علم کا نور ختم ہو جاتا ہے، اپنے اساتذہ اور کارکنان کی قدر اورجامعہ کے ایک ایک ذرّہ سے محبت کریں۔مولانا عبدالمتین رحمانی نے کہا کہ موجودہ وقت میں طلبہ کرام کے دل سے نور اور پر کیف تعلیمی محبت چھیننے والا موبائل ہے ،اس لئے تعلیمی مشغولیت کے دوران اس سے بچیں،انہوں نے امام شافعی اور سعدالدین تفتازانی کے واقعہ کا ذکرکرتے ہوئے صالح اور نیک بننے کی تاکید کی۔مفتی عقیل انور مظاہری نے کہا کہ جو چیز جتنی بڑی اور اہم ہوتی ہے اس کے لئے اتنی ہی محنت ضروری ہے۔مفتی جاوید مظاہری نے وقت کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقت بہت ہی قیمتی ہے ،آج وہی انسان کامیاب ہے جس نے وقت کی قدر کی،انہوں نے درجات عربی کےطلبہ سے کہا کہ آپ عربی بول چال کو فروغ دیں،اس سے نہ صرف عربی زبان میں مہارت پیدا ہوگی بلکہ متعلقہ علوم و فنون پر بھی دسترس حاصل ہو گی۔انہوں نے اساتذہ کرام سے کہا کہ کتابوں کا مطالعہ کر کے بچوں کو پڑھائیں،مطالعہ سے علم میں پختگی پیدا ہوتی ہے ، اورمعلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔ مفتی سجاد قاسمی نے کہا کہ آپ نے جس مدرسہ کا انتخاب کیا ہے وہ بہترین انتخاب ہے ،قاری رضوان اشاعتی نے کہا آپ اپنے اکابرین علماء میں سے کسی کو آئیڈیل اور رہنما بنا لیں۔مفتی صمید اظہر رحمانی نے طلبہ سے کہا کہ علم کے حصول کیلئے محنت اور جد جہد ضروری ہے ،شاہ جہاں شاد نے بانی جامعہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کامشن تعلیمی انقلاب پیدا کرنا اور ایک صالح معاشرہ کی تشکیل تھا ان کے بعد ان کے جانشیں اسی فکر کو آگے بڑھا رہے ہیں،شاہ جہاں شاد نے دینی علوم میں ان کی گراں قدر خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا۔مولانا محمد عقیل قاسمی ،قاری شمشیر عالم جامعی نے منظوم کلام پیش کیا ،مفتی نبی حسن مظاہری نے نظامت کی ،مولانا نعمت اللہ قاسمی نے سورہ فاتحہ پڑھاکر تعلیم کا آغاز کیا۔اساتذہ جامعہ کے علاوہ قرب وجوار سے اہم علماء اور ائمہ کرام میں قاری نعمان جامعی،مولانا محمد فیاض قاسمی ،مولاناصغیر مفتاحی ،مولانا مدثر،مولانا صدر عالم ،حافظ عنایت اللہ اورحافظ اکبر اشاعتی وغیرہ موجود تھے ۔