ایئر انڈیا ایکسپریس کی 70 سے زیادہ پروازیں منسوخ، عملے کے ارکان بڑی تعداد میں رخصت پر

ایئر انڈیا ایکسپریس کی 70 سے زیادہ بین الاقوامی اور گھریلو پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ معلومات کے مطابق ایئر لائن کے عملے کے سینئر ارکان بڑے پیمانے پر بیماری کی چھٹی پر چلے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔ سول ایوی ایشن حکام اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

نیوز پورٹل ‘اے بی پی’ کے مطابق ایئر انڈیا ایکسپریس کچھ عرصے سے عملے کی کمی سے دوچار ہے۔ عملے کے بہت سے لوگ ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر لائن پر مبینہ بدانتظامی کا الزام لگا رہے ہیں اور احتجاجاً اچانک بیماری کی چھٹی پر جا رہے ہیں۔ یہ مسئلہ اس وقت سے مزید بڑھ گیا ہے جب سے ایکس کنیکٹ (سابق میں ایئر ایشیا انڈیا) کے ایئر انڈیا میں انضمام کا عمل شروع ہوا ہے۔

خبروں کے مطابق عملے کے کئی ارکان نے پیر کی شام سے بیمار ہونے کی اطلاع دے کر رخصت لے لی۔ ایسی صورتحال میں کوچی، کالی کٹ اور بنگلورو سمیت مختلف ہوائی اڈوں پر پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ گزشتہ مہینے کے آخر میں ایئر انڈیا ایکسپریس کے ملازمین کے ایک حصے کی نمائندگی کرنے والی ایک یونین نے الزام لگایا تھا کہ ایئر لائن بدانتظامی کی شکار ہے اور ملازمین کے ساتھ غیر مساوی سلوک کیا جا رہا ہے۔ یونین کا دعویٰ ہے کہ زیادہ تر سینئرز نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ انتظامیہ کی طرف سے اس معاملے پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے، جس سے ملازمین کا حوصلہ متاثر ہو رہا ہے۔

دوسری جانب بدھ کو کئی مسافروں نے سوشل میڈیا پر فلائٹ کی منسوخی کی شکایتیں کی ہیں۔ پرواز کی منسوخی پر ‘ایکس’ پر ایک مسافر کی پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے ایئر انڈیا ایکسپریس نے معذرت کی اور کہا کہ پرواز کو ‘آپریشنل وجوہات کی بنا پر’ منسوخ کیا گیا ہے۔ ایئر لائن نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ہماری سروس کی بحالی کے عمل کے حصے کے طور پر آپ اگلے 7 دنوں کے اندر فلائٹ کو دوبارہ بک کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں یا ہمارے چیٹ بوٹ ٹیا کے ذریعے مکمل رقم کی واپسی کی درخواست کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایئر انڈیا کو خریدنے کے بعد ٹاٹا گروپ اسے دوبارہ معمول پر لانے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہا ہے۔ اس حوالے سے پرانے عملے میں ناراضگی پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے پچھلے کچھ دنوں سے اس قسم کی پریشانی دیکھی جا رہی ہے۔ ٹاٹا گروپ ایئر انڈیا ایکسپریس اور اے آئی ایکس کنیکٹ کے ساتھ وستارا کے بھی انضمام کی تیاری کر رہا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com