واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہندوستان کے عام انتخابات سے متعلق روسی الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہندوستان کے انتخابات میں ہم شامل نہیں ہیں۔” خیال رہے کہ روس نے الزام لگایا تھا کہ امریکہ ہندوستان کے پارلیمانی انتخابات میں مداخلت اور ملک کی اندرونی سیاسی صورتحال کو ‘غیر متوازن’ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، “نہیں، ہم ہندوستان کے عام انتخابات میں شامل نہیں ہیں کیونکہ ہم دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے انتخابات میں خود کو شامل نہیں کرتے۔ یہ فیصلہ ہندوستان کے عوام کے ہاتھ میں ہے۔”
ماسکو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روسی ترجمان نے کہا تھا، ”ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہ (امریکہ) نہ صرف ہندوستان بلکہ دیگر کئی ریاستوں پر بھی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کا بے بنیاد الزام لگاتے ہیں جو کہ امریکہ کی قومی ذہنیت کی غلط فہمی ہے۔ یہ ہندوستان کی ترقی کے تاریخی حوالہ اور ہندوستان کے تئیں بے عزتی کا عکاس ہے۔”
تاہم، پنوں کو قتل کرنے کی مبینہ سازش پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے ملر نے کہا، “یہ عوامی طور پر واپس لیا جا چکا مقدمہ ہے، جس میں مبینہ حقائق شامل ہیں۔ وہ چیزیں اس وقت تک صرف الزامات ہیں، جب تک کہ جیوری کے سامنے ثابت نہیں ہو جاتیں، جسے کوئی بھی جا کر پڑھ سکتا ہے۔ میں کچھ نہیں بولوں گا۔”
میڈیا سے بات کرتے ہوئے، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بھی کہا تھا کہ امریکہ نے خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنو کے خلاف ناکام قتل کی سازش میں ہندوستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے بارے میں ‘معتبر ثبوت’ فراہم کرنا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا نے ہندوستان پر خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ابھی تک اس معاملے میں ہندوستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے حوالے سے کوئی قابل اعتماد ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔ ثبوت کی عدم موجودگی میں ایسی قیاس آرائیاں قابل قبول نہیں ہیں۔