کیجریوال کی خودسپردگی سے قبل ہی ای ڈی عدالت پہنچ گئی عبوری ضمانت ختم ہوتے ہی حراست کا مطالبہ

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ نے مبینہ دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 10 مئی کو عبوری ضمانت دی تھی۔ انہیں 2 جون کو عدالت میں خودسپردگی کرنی ہے۔ مگر ان کی خودسپردگی سے قبل ہی ای ڈی انہیں حراست میں لینے کے لیے عدالت پہنچ گئی۔ ای ڈی نے دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ میں درخواست دی ہے کہ کیجریوال کو خود سپردگی کے وقت 14 دنوں کے لیے اس کی تحویل میں دیا جائے۔

کیجریوال کی حراست کے مطالبے کی درخواست پر عدالت نے ای ڈی سے سوال کیا ہے کہ آپ ان کی تحویل کیوں چاہتے ہیں جبکہ وہ عبوری ضمانت پر ہیں؟ عدالت کے اس سوال پرای ڈی نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ اس وقت کے لیے کر رہے ہیں جب وہ خود سپردگی کریں گے۔ ہم ایسی صورت حال نہیں چاہتے کہ جب یہ کہا جائے کہ ہم نے وقت پر اسے پیش نہیں کیا۔ اسے التوا میں رکھا جا سکتا ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ بھلے ہی خود سپردگی جیل میں ہو لیکن اس دن سے ان کی حراست وہیں ہونی چاہئے۔

عدالت نے کہا کہ ہم اس درخواست کو ملتوی رکھیں گے لیکن دو تاریخ کو اتوار ہے۔ ہم پہلے سے کوئی حکم نہیں دے سکتے۔ تفتیشی ایجنسی نے کہا کہ اسے ریکارڈ پر لیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یا پھر ڈیوٹی پر موجود جج اسے دیکھ سکتے ہیں۔ ہم اسے اس ہدایت کے ساتھ ریکارڈ پر لے سکتے ہیں کہ اسے 2 تاریخ کو ڈیوٹی پر موجود جج دیکھیں گے۔

ای ڈی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے اس لیے ہمیں یہ ماننا ہوگا کہ وہ خود سپردگی کریں گے۔ دہلی آبکاری پالیسی میں مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی نے راؤز ایونیو کورٹ کو بتایا کہ اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو 2 جون کو خودسپردگی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کیجریوال کو عدالتی حراست میں بھیجنے کی ای ڈی کی درخواست پر راؤز ایونیو کورٹ میں 2 جون کو سماعت ہوگی۔

دریں اثنا دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں مبینہ بدعنوانی میں بی آر ایس کی لیڈر کے. کویتا اور دیگر کے خلاف دائر کی گئی ضمنی چارج شیٹ کی سماعت کل بھی جاری رہے گی۔ راؤز ایونیو کورٹ پہلی بار کے. کویتا کے خلاف دائر ضمنی چارج شیٹ کی سماعت کر رہی ہے۔ اس کے بعد کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے خلاف دائر ضمنی چارج شیٹ پر سماعت ہوگی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com