بنگلورو: کرناٹک میں سیکس اسکینڈل میں پھنسے جے ڈی ایس کے معطل رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا 35 دنوں کے بعد جرمنی سے بنگلورو واپس آ گئے ہیں۔ پرواز کے ہوائی اڈے پر اترنے کے چند منٹ بعد ایس آئی ٹی نے انہیں گرفتار کر لیا۔ پرجول 27 اپریل کو بنگلورو سے جرمنی فرار ہو گیا تھا۔
خواتین پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم پرجول کو جیپ میں سی آئی ڈی آفس لے گئی، جس کے بعد انہیں رات بھر سی آئی ڈی آفس میں رکھا گیا۔ ایس آئی ٹی کی ٹیم ایئرپورٹ سے اپنے ساتھ دو سوٹ کیس بھی لے گئی ہے۔
پرجول ریونا کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے جمعہ کو سرکاری اسپتال لے جایا جائے گا۔ انہیں 24 گھنٹے کے اندر مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کرنا ہوگا، جہاں پولیس ان کی تحویل طلب کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق ایس آئی ٹی پرجول ریونا کی 14 دن کی تحویل کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ تاہم، عام طور پر عدالت صرف 7 سے 10 دن کی تحویل دیتی ہے۔
اس کے ساتھ فرانزک ٹیم ان کا آڈیو سیمپل بھی لے گی، جس کے ذریعے یہ پتہ چل سکے گا کہ وائرل سیکس ویڈیو میں آنے والی آواز پرجول کی ہے یا نہیں۔
#WATCH | Karnataka: Suspended JD(S) leader Prajwal Revanna, who is facing sexual abuse charges was brought to the CID office, in Bengaluru.
He has been arrested by SIT and is likely to be brought to the government hospital for medical examination. pic.twitter.com/ndKZghNpvD
— ANI (@ANI) May 30, 2024
ہندوستان آنے سے پہلے ہی پرجول ریونا نے 29 مئی کو سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ چونکہ اب انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے، اب یہ تکنیکی طور پر ان کی ضمانت کی درخواست ہے، جس پر جمعہ کو سماعت ہونی ہے۔
پرجول ریونا کے خلاف اب تک جنسی ہراسانی کے تین کیس درج کیے گئے ہیں۔ اس ہفتے ہاسن سیٹ کے ایم پی پرجول ریونا نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے 31 مئی کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے اور تحقیقات میں تعاون کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
کرناٹک میں جنسی استحصال کے کئی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اپریل میں پرجول ریونا ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ ہاسن سیٹ کے لیے دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ ایس آئی ٹی کی درخواست پر انٹرپول نے ریونا کے خلاف ‘بلیو کارنر’ نوٹس جاری کیا تھا۔
ریونا کے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ نے 28 اپریل کو شکایت درج کرائی تھی۔ اس نے ایچ ڈی ریونا اور ان کے بیٹے پرجول پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ متاثرہ ایچ ڈی ریونا کی بیوی بھوانی کی رشتہ دار ہے۔ اپنی شکایت میں اس نے بتایا ہے کہ 2019 میں اسے ریونا کے بیٹے سورج کی شادی میں ذمہ داری کے لیے بلایا گیا تھا، تب سے وہ یہاں کام کر رہی تھی۔
ہاسن سیٹ پر 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ پرجول ہاسن سیٹ سے سے این ڈی اے کے امیدوار ہیں، جہاں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر ووٹنگ سے پہلے ہی حسن میں فحش ویڈیو وائرل ہونے لگی تھیں۔ پرجول ریونا ووٹنگ کے اگلے دن اور پہلی ایف آئی آر درج ہونے سے ایک دن پہلے جرمنی فرار ہو گئے تھے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے وزیر اعظم مودی کو لکھے ایک خط میں کہا تھا کہ یہ شرمناک ہے کہ معاملہ سامنے آنے کے فوراً بعد اور پہلی ایف آئی آر درج ہونے سے چند گھنٹے قبل پرجول ریوانا 27 اپریل کو سفارتی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے ملک سے فرار ہو گئے۔