پرتاپگڑھ : (سمیر چودھری) يوپی کے پرتاپ گڑھ سے ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک مدرسے کے بانی مولانا فاروق کو راڑ اور تیز دھار ہتھیار سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔ واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ مولانا کے قتل کی اطلاع ملتے ہی مسلم کمیونٹی کے لوگ بڑی تعداد میں جائے وقوعہ پر جمع ہو گئے۔ اس کے پیش نظر پولیس نے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کر دیا ہے۔
یہ واقعہ ہفتہ کی صبح ضلع کے جیٹھوارہ تھانہ علاقے کے سون پور گاؤں میں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مولانا کو رقم کے لین دین کے تنازع پر قتل کیا گیا تھا۔ مولانا فاروق کو سون پور گاؤں میں زمین اور رقم کے لین دین کے تنازع پر قتل کر دیا گیا۔ مولانا کی لاش ملزم کے دروازے کے بالکل سامنے ملی۔
پولیس کے مطابق مولانا فاروق پرتاپ گڑھ شہر کے موہر گاؤں میں ایک مدرسہ چلاتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ مولانا اپنے آبائی گاؤں سون پور آئے ہوئے تھے۔ جہاں آج صبح شرپسندوں نے مولانا فاروق کو تیز دھار ہتھیار سے کاٹ کر قتل کر دیا۔ ملزمان واردات کے بعد سے فرار ہیں۔ ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ واقعہ کو لے کر علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ موقع پر پہنچنے والے لوگ ملزم کے گھر پر بلڈوزر چلانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گاؤں والے لاش کو اٹھانے نہیں دے رہے۔ تاہم کشیدگی کے پیش نظر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت فورسز کی بڑی تعداد موقع پر موجود ہے۔
جیٹھواڑہ تھانے کے سون پور کے مولانا فاروق (60) شہر کے موہر گاؤں میں ایک مدرسہ چلاتے تھے۔ وہ ہفتہ کو گاؤں آئے تھے۔ اس کا گاؤں کے لوگوں سے پیسوں کے لین دین کو لے کر جھگڑا چل رہا تھا۔ صبح شرپسندوں نے مولانا فاروق کو ان کے گھر کے قریب روک لیا۔ ان سے رقم مانگنے لگے۔ مولانا نے ان سے مزید وقت مانگا تو ملزمان نے رقم کے عوض زمین کا مطالبہ شروع کردیا۔
گاؤں والوں نے بتایا کہ ملزمان نے مولانا فاروق کی زمین کو ٹیپ سے ناپنا شروع کر دیا۔ مولانا نے اس کی مخالفت کی۔ اس پر ملزم نے ان پر راڑ اور لاٹھی ڈنڈوں سے حملہ کر دیا اور سر عام انکا قتل کر دیا۔