وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 جون کو این ڈی اے اتحاد کی نئی حکومت کے 71 وزراء کے ساتھ حلف برداری کر لی۔ ان میں سے 30 کابینہ وزیر، 5 آزادانہ چارج اور 36 وزیر مملکت ہیں۔ مودی کابینہ کی پہلی میٹنگ پیر (10 جون) کے روز ہوئی جس میں قلمدانوں کی تقسیم کی گئی۔ اس سلسلے میں جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ مودی 3.0 میں سبھی اہم وزارتوں پر بی جے پی کا قبضہ ہوا ہے۔ وزارت داخلہ، وزارت دفاع، وزارت خارجہ، وزارت مالیات جیسی اہم وزارتوں کی ذمہ داری انہی بی جے پی لیڈروں کو سونپی گئی ہیں جو مودی 2.0 کے آخر میں یہ قلمدان رکھتے تھے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق نئی مودی کابینہ میں امت شاہ کو پھر سے وزارت داخلہ اور راجناتھ سنگھ کو پھر سے وزارت دفاع کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وزارت خارجہ ایس جئے شنکر کے پاس ہے اور نتن گڈکری کو بھی پھر سے وزارت برائے روڈ ٹرانسپورٹیشن دیا گیا ہے۔ اجئے ٹمٹا، ہرش ملہوترہ کو سڑک ٹرانسپورٹیشن کا وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں نرملا سیتارمن کو بھی پھر سے وزارت مالیات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اشونی ویشنو کے حصے میں وزارت ریل اور اطلاعات و نشریات آیا ہے۔
مذکورہ بالا بڑی وزارتوں سے الگ بات کریں تو ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کو 2 وزارتیں ملی ہیں۔ انھیں توانائی اور شہری ترقی کا وزیر بنایا گیا ہے۔ جیتن رام مانجھی کو ایم ایس ایم ای وزارت دی گئی ہے۔ شوبھا کرندلاجے ایم ایس ایم ای کی وزیر مملکت ہوں گی۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو وزیر زراعت بنایا گیا ہے، جبکہ دھرمیندر پردھان مرکزی وزیر تعلیم بنائے گئے ہیں۔
مرکزی کابینہ میں شامل کیے گئے نئے وزراء آج شام تقریباً 5 بجے وزیر اعظم کے 7، لوک کلیان مارگ واقع رہائش پر منعقد کابینہ میٹنگ میں شامل ہوئے۔ پی ایم مودی کی صدارت میں ہونے والی اس میٹنگ میں جے پی نڈا، پیوش گویل، نتن گڈکری، نرملا سیتارمن، ایس جئے شنکر، للن سنگھ، جیتن رام مانجھی، شیوراج سنگھ چوہان، چراغ پاسوان، گری راج سنگھ سمیت کئی لیڈران شامل ہوئے تھے۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم رہائش منصوبہ کے تحت شہری و دیہی علاقوں میں 3 کروڑ گھر بنانے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ میٹنگ میں سبھی گھروں میں ایل پی جی اور بجلی کنکشن مہیا کرانے کا فیصلہ ہوا۔