نئی دہلی: ”جمعیۃ علماء ضلع پرتاپ گڑھ کے ناظم مولانا فاروق قاسمی کے وحشیانہ قتل کے مجرمین کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور ان کے لواحقین کو تحفظ فراہم کیا جائے، نیز اہل خانہ کو معقول معاوضہ فراہم کیا جائے۔” ان مطالبات کے ساتھ جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے پرتاپ گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ سنجیو رنجن سے ملاقات کی۔ وفد نے اس ملاقات کے دوران سوال پوچھا کہ آخر ان مجرموں کی گرفتاری میں اتنی تاخیر کیوں ہو رہی ہے، اور ان کی جائے فرار تک پولیس کی رسائی کیوں نہیں ہے؟ ڈی ایم نے جواب دیا کہ وہ بہت جلد گرفت میں آ جائیں گے۔
واضح ہو کہ قاتل نے اپنے گھر بلا کر مولانا مرحوم پر پشت سے حملہ کیا اور ان کے چہرے پر گہری چوٹ لگائی۔ وفد کو ڈی ایم اور پولیس کپتان نے بھروسہ دلایا کہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور دیگر مطالبات پر بھی ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
ازیں قبل ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند سونپور گاؤں پہنچے اور وہاں اہل خانہ بالخصوص صاحبزادگان مفتی مامون، مفتی ارشد قاسمی اور مولانا اسعد قاسمی وغیرہ سے ملاقات کر کے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا تعزیتی مکتوب سونپا اور گھروالوں کی دلجوئی کی۔ مکتوب میں مولانا مدنی نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ جمعیۃ علما کے خدام اس عظیم سانحہ کے وقت ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ممکن تعاون دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ انھوں نے نماز جنازہ سے قبل خطاب میں لوگوں کو صبر کی تلقین کی۔ مولانا مفتی راشد قاسمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند نے نماز جنازہ پڑھائی جس میں تقریباً دس ہزار افراد شریک ہوئے۔
ناظم عمومی کے ہمراہ سید حسین ہاشمی خازن جمعیۃ علماء اترپردیش، مولانا جمال قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء بارہ بنکی، مولانا معراج احمد قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء دیوریا، وصی احمد لکھنؤ وغیرہ موجود تھے۔ مرکزی و صوبائی ذمہ داروں کے ساتھ مقامی ذمہ داران جمعیۃ خاص طور پر جمعیۃ علماء پڑتاپ گڑھ کے صدر مفتی جمیل الرحمن، مولانا عبداللہ قاسمی، مولانا وکیل احمد، مولانا اسرار، مولانا تاجدار، حافظ ضمیر الدین موجود تھے۔ نماز جنازہ میں بلاتفریق ملت دینی مدارس کے ذمہ داران اور اساتذہ ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوئے۔