سہرسہ، سیمانچل کے ممتاز عالم دین مولانا عبدالمتین رحمانی کی وفات پر وژن انٹرنیشنل اسکول کے چیرمین شاہنواز بدر قاسمی نے اپنے دلی رنج و غم کااظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا ایک عظیم شخصیت کے مالک تھے، عوامی حلقے میں بیحد مقبول تھے، ان کی رحلت سے سیمانچل اور کوسی میں غم کاماحول ہے، شاہنواز بدر نے کہا کہ مولانا عبدالمتین رحمانی ایک باوقار عالم دین اور بہترین استاذ تھے، ملی و علاقائی مسائل پر ان کی فکر مندی نے انہیں اپنے علاقے میں رہنے پر مجبور کردیا تھا، وہ اپنے حلقے میں پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، ہر عوامی میٹنگ، جلسے اور اصلاحی مجلسوں میں ان کی موجودگی ہوتی تھی، وہ اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چل کر ملت کی رہنمائی کا فریضہ انجام دے رہے تھے لیکن اچانک ان کی رحلت سے جو عظیم خسارہ ہوا ہے اس کی تلافی بظاہر ناممکن ہے۔ شاہنواز بدر نے کہاکہ مولانا عبدالمتین رحمانی سے جامعتہ القاسم سوپول کے اکثر پروگراموں میں ملاقات ہوتی رہتی تھی وہ ایک مخلص اور بیباک انسان تھے، انہیں حضرت مولانا منت اللہ رحمانیؒ، حضرت مولانا محمدولی رحمانیؒ، مفتی محفوظ الرحمن عثمانیؒ سمیت کئی بڑے اکابرین اور علماء کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، وہ زمینی سطح پر کام کرنے کا مزاج رکھتے تھے، جب سوپول میں قادیانیت نے اپنا اثر دیکھانا شروع کیا تو مولانا مرحوم نے مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کے ساتھ مل کر ایک مضبوط لائحہ عمل کے ساتھ اس فتنہ کو روکنے میں کامیاب ہوئے۔ اپنے خاص وضع قطع اور نمایاں شناخت کے ساتھ مولانارحمانی ہرحلقے میں جانے اور پہچانے جاتے تھے، برادران وطن میں بھی ان کی ایک مضبوط پکڑ تھی، اپنے علاقے کو پرامن بنانے میں مولانا نے اہم کردار ادا کیا اور اپنی علمی اور عملی سرگرمیوں سے اسلام کا حقیقی تعارف پیش کیا۔ اللہ پاک مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات کو بلند فرمائے۔