ہجومی تشدد میں ضلع کوڈرما (جھارکھنڈ ) کے امام مسجد مولانا شہاب الدین کی شہادت ماب لنچنگ کے نہ تھمنے والے واقعات پر آل انڈیا ملی کونسل کا سخت رد عمل، حکومت کو خط لکھ کر غم و غصہ کا اظہار

جھارکھنڈ کے ضلع کوڈرما میں ایک مسجد کے امام مولانا شہاب الدین کی ہجومی تشدد میں شہادت پر آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس کوجمہوری ملک کے لیے شرمناک واقعہ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے حکومت کو خط لکھ اس سلسلہ میں سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کے واقعات پر لگام لگانے ، مجرموں کو عبرتناک سزا دینے اورمہلوک کے اہل خانہ کو معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ماب لنچنگ کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ، گذشتہ چند مہینوں میں ملک کی مختلف ریاستوں کے اندر شدت پسندوں کے ذریعہ علماء کرام اور ائمہ مساجد کے قتل کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں ۔ یہ سراسر مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور پولیس انتظامیہ کی ناکامی ہے۔ قاتلوں کی سیاست دانوں کے ذریعہ پشت پناہی کی جاتی ہے ، پولیس ان کے خلاف سخت ایکشن لینے سے ڈرتی ہے ، جس کی وجہ سے ان سفاک درندوں کے حوصلہ لگاتار بلند ہو رہے ہیں اور وہ ایک کے بعد ایک سنگین جرم انجام دینے میں لگے ہوئے ہیں ، انہیں نہ سماج میں بدنامی کا خوف ہے اور نہ پولیس کی کارروائی کا ، کیوں کہ جہاں پولیس فرقہ پرست پارٹیوں کے دباؤ میں ہے ، اسی طرح سماج میں بھی نفرت کا ایسا زہر گھول دیا گیا ہے کہ سماج کے لوگ بھی ایسے لوگوں کی حوصلہ شکنی کے بجائے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور نہ صرف مجرموں کو سزا سے بچانے کے لیے اس کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں بلکہ اس سےا ٓگے بڑھ کر ان کی عزت افزائی بھی کرتے ہیں اور اس کو سماج میں ہیرو کی طرح پیش کرتے ہیں ۔

مولانا نے کہا کہ نفرت کا یہ بڑھتا ہوا رجحان ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے ، اگر حکومت نے اس پر روک نہیں لگائی تو ملک خانہ جنگی کا شکار ہو جائے گا۔ انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کی سیکولر شبیہ، جمہوریت اور آئین کی بقاء کے نام پر سماج کے مختلف طبقات کا ووٹ حاصل کیا ہے اس لیے ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس معاملہ میں سخت قدم اٹھائیں اور حکومت پر مجرموں کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ بنائیں ۔

 واضح ہو کہ مورخہ 30 جون بروز اتوار کوجھارکھنڈ کے ضلع کوڈرما میں ایک مسجد کے امام و خطیب مولانا شہاب الدین کی ماب لنچنگ کا اندوہناک حادثہ پیش آیا ، مرحوم ضلع کوڈرما کے گھنیا ڈیہہ گاؤں کے رہنے والے تھے اوربسرا موں نامی بستی میں ایک مسجد کے اندر امامت کے فرائض انجام دے رہے تھے۔روزمرہ کی طرح فجر کی نما ز پڑھا کر اور بچوں کو مسجد میں تعلیم دے کر صبح کے وقت بائک سے اپنے گھر لوٹ رہے تھے،راستے میں کٹیا نامی گاؤں میں مولانا مرحوم کی گاڑی کے سامنے ایک راہ گیر خاتون آگئی، جس میں وہ خاتون بالکل محفوظ رہی اس معمولی سڑک واقعہ کو وہاں کے مقامی تشدد پسند لوگوں نے بنیاد بناکر مولانا پر وحشیانہ حملہ کردیا اور اس طرح سے یہ چھوٹا سا واقعہ ایک ماب (ہجوم ) کے ذریعہ مولانا کے قتل کا ذریعہ بن گیا۔اطلاع ہے کہ اس میں مقامی طور پر متحرک شدت پسند جماعت سے تعلق رکھنے والے کچھ نوجوان نے لاٹھی، ڈنڈے اور دھار دار چیزوں سے حملہ کیا اور پیٹ پیٹ کرمولانا کو شہید کر دیا اورزخم کی تاب نہ لاکر مرحوم جائے حادثہ پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

 مولانا نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نفرتی اور ہجومی تشدد پر روک لگانے کی سخت ضرورت ہے، صوبائی اور مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ کا فرض ہے کہ ایسے ملک دشمن عناصر کو لگام لگانے کیلئے سخت قدم اٹھائے ۔ چونکہ ملک کی مختلف ریاستوں سے لگاتار اس طرح کی خبریں آرہی ہیں، اس لئے اب ضرورت ہے کہ ملک کے تمام شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کے مسئلہ کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے مرکزی ماب لنچنگ کے خلاف سخت قانون بنائے ، فوراً مجرمین کی گرفتاری ہو اور فاسٹ ٹریک عدالت میں اس کی سنوائی کی جائے اور مجرمین کو ایسی عبرتناک سزا دی جائے کہ سماج دشمن عناصر کے دل میں قانون کا خوف پیدا ہو ، جب تک مجرموں کے دل میں قانون کا خوف پیدا نہیں ہو گا تب تک اس طرح کے واقعات پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com