شہید ابراہیم رئیسی کی منائی گئی یاد، دہلی میں کانفرنس کا انعقاد

سابق ایرانی صدر شہید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کے چالیسویں کے موقع پر شہید رئیسی کے مشیر خاص احمد صالحی، خصوصی نمائندۂ آیت اللہ خامنہ ای مہدی مہدوی پور اور ہندوستان میں ایرانی سفیر ایرج الہی نے ہندوستانی حکومت، پارلیمنٹ اور عوام کا شہید صدر ابراہیم رئیسی کے سانحہ پر غم میں شامل ہونے کے لئے شکریہ ادا کیا۔

نئی دہلی: (پریس ریلیز) انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر دہلی میں ہوئے تعزیتی پروگرام کا آغاز مولانا حیدر مہدی کریمی نے تلاوت قرآن کریم سے کیا جس میں ایران سے تشریف لائے کئی اہم عہدیدران ڈاکٹر احمد قاسمی صالحی، ڈاکٹر عبد الحسنین کلانتری، ڈاکٹر محمد رضا عبدیائئ شریک ہوئے، جن میں خصوصی طور پر شہید صدر ایران کے مشیر خاص ڈاکٹر احمد صالحی نے پروگرام کے دوران ایرانی حکومت کی جانب سے ہندوستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایران و ہندوستان دونوں ممالک ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور کھڑے ہوتے ہیں۔ جو انتہا پسند ہیں اور اپنے حق سے زیادہ ہڑپنا چاہتے ہیں وہ امن اور سلامتی اور اتحاد کے دشمن ہیں۔ جبکہ خصوصی نمائندہ آیت اللہ خامنہ ای مہدی مہدوی پور نے کہا کہ ہندوستان مشکل وقت میں ایران کے ساتھ کھڑا رہا اس لئے ایران سے آئے ہوئے لوگ ہندوستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں انھو ں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان ایران کے رشتے مزید مستحکم ہوں گے ۔ایرانی سفیر برائے ہند ایرج الہی نے کہا کہ ایران اس سانحہ سے مزید مضبوط ہوکر سامنے آیا ہے کیونکہ ہندوستان نے جہاں اپنے افسران کو شہید صدر ابراہیم رئیسی کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے لئے بھیجا اور ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا تو وہیں پاکستان سمیت درجنوں ملکوں نے ایران سے اظہار یکجہتی کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان و ایران چاہ بہار پروجیکٹ پر ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں ۔ جبکہ مجلس علماء ہند کے صدر مولانا کلب جواد نے کہا کہ ایران نے جس طرح فلسطینیوں کی مدد کی اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کا سر بلند ہوا ہے ۔جب دنیا بھر کے مسلم ملک خاموش تھے اور آواز تک باہر نہیں نکل رہی تھی تب ایران کے صدر شہید ابراہیم رئیسی نے اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ کیا ۔اس سے ان ک شخصیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ممبر آف پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا کہ میں ایرانی قوم اور شہیدوں کے اہل خانہ سے اظہار تغزیت کرتا ہوں اور یہ حق ہے کہ اگر کوئی مظلوم ہے اور مدد مانگ رہا ہے تو اس کی مدد نہ کرنے والے کو اپنے مسلمان ہونے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ممبر آف پارلیمنٹ محمد حنیفہ جان نے کہا لداخ میں ایرانی کلچر کا بہت زیادہ اثر ہے یہی وجہ تھی کہ سابق صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت کے بعد ان کے غم میں پروگرام ہوئے جلوس نکالے گئے۔ جبکہ مولانا محسن تقوی نے پروگرام میں ایران سے آئے ہوئے مہمانوں، علمائے کرام اور مومنین کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس میں خطاب کرنے والوں میں مولانا کلب رشید ،ڈاکٹر تسلیم رحمانی ، پروفیسر اخترالواسع ، ممبر آف پارلیمنٹ غلام علی کھٹانا شامل ہیں جبکہ اپنی حمایت دینے کے لئے ممبر آف پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور عمران مسعود، مولانا عادل منظور، مولانا تقی نقوی، مولانا قمر حسنین، مولانا جلال حیدر نقوی، مولانا محمد رضا غروی، مولانا مهدی باقر، مولانا عابد عباس، مولانا صادق حسین، مولانا جنان اصغر، مولانا امام حیدر، مولانا مرزا عمران علی، مولانا اظهر عباس، مولانا عرفان علی بھی پروگرام میں موجود رہے۔ جبکہ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر، انجمن حیدری، انجمن حسینی، انجمن شیعۃ الصفا، انجمن دستۂ عباسیہ، انجمن تنظیم ماتم امروہہ، انجمن ذوالفقار حیدری، انجمن شیدائے حسینی، انجمن صاحب العصر نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں بہت تعاون کیا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com